میرا مسلک فقط محبت ہے :سحر محمود

7 اپریل, 2018

درد رکھتا ہوں دل کے اندر تک
کیوں خبر پہنچے دیدۂ تر تک

ٹھہرو ٹھہرو ہے اتنی جلدی کیا
چھوڑ آؤں گا میں تمھیں گھر تک

تو لگاتا ہے آگ جو باہر
وہ پہنچ جائے گی ترے گھر تک

یہ تو سچ ہے کہ ایک قطرہ ہوں
میرے پاس آتے ہیں سمندر تک

اس نئے عہد کی محبت کا
رستہ جاتا ہے صرف بستر تک

یہ غزل ہے میاں !غزل سنیے
اتنا بھی سوچیے نہ اندر تک

میرا مسلک فقط محبت ہے
ہے پہنچ میری دل کے اندرتک

کیوں نہ ہو پھر سحر خسارے میں
روٹھ جائے اگر مقدر تک

 

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter