مدارس میں صحافت کورس کا قیام عمل میں لایا جائے ، اس وقت صحافت کے نام پر غلط افکار پروسے جارہے ہیں : قطب اللہ خان

مولانا مدنی کا خواب تھا کہ ہماری بچیاں اور بچے اس قابل ہوسکیں کہ وہ جھوٹ کے سامنے سچ کو علی الاعلان کہہ سکیں

3 اپریل, 2018

کرشنا نگر ۳؍ اپریل (کئیر خبر)
صحافت کی ہر زمانے میں اہمیت وافادیت رہی ہے، اس سے راہ فرار موت کے مترادف ہے، جو قومیں اس کی افادیت سمجھتی ہیں،وہ اسے اپنا حرز جاں بنا لیتی ہیں، آج ضرورت ہے کہ مدارس میں صحافت کا باضابطہ کورس قائم کیا جائے ، مولانا عبداللہ مدنی رحمہ اللہ نے تیس برس قبل جس نورتوحید کی داغ بیل اس نیپال میں ڈالی تھی وہ تناور درخت کا روپ دھار چکا ہے، ایک معتبردینی رسالے کی چھاپ چھوڑنے میں کامیاب رہا ہے، ان باتوں کا اظہار مرکز التوحید کے زیر اہتمام تقریب صحافت کے اسٹیج سے علماء دانشوران وصحافیوں نے کی۔
ماہنامہ نور توحید کے تیس برس کی تکمیل پر منعقد پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے بھارت کے معروف صحافی جناب قطب اللہ خان نے کہا: مولانا عبداللہ مدنی کا خواب تھا کہ ہماری بچیاں اور اس قابل ہوسکیں کہ وہ جھوٹ کے سامنے سچ کو علی الاعلان کہہ سکیں ، مدارس میں صحافت کورس کا قیام عمل میں لایا جائے، اور اس کے لئے کہنہ مشق صحافیوں کی فراہمی میری ذمہ داری ہوگی۔

کئیر خبر کے ایڈیٹر ان چیف جناب عبدالصبور ندوی نے ان  لائن صحافت کی اہمیت پر زور دیتے ہویے کہا : اب پرنٹڈ رسالوں کی حیثیت محض دستاویز کی رہ گی ہے اگر ہم نے ویب پورٹل پر اپنے دینی رسالوں کو ان لائن نہیں کیا تو ہم صحافت کے حقیقی معنوں سے بہت دور ہوجاینگے
مولانا عبدالمعید سلفی نے کہا ہمارے یہاں بڑا صحافتی گیپ ہے، انہوں نے عالمی صحافت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آج میڈیا میں اسلام کے نام پر رافضیت اور خارجیت پیش کیا جا رہا ہے، اس تقرب میں مولانا عبد المعید سلفی کو انکی صحافتی اور علمی خدمات پر ایوارڈ سے نوازا گیا، طالبات مدرسہ خدیجۃ الکبری کا سالانہ میگزین الکبری کا اجراء عمل میں آیا، نورتوحید کی تیس جلدوں کی رونمائی بھی عمل میں آیا۔
نورتوحید کے مدیر مسؤول مولانا عبد العظیم مدنی نے استقبالیہ کلمات میں نورتوحید کے تیس سالوں کا جائزہ پیش کیا اور حاضرین کا استقبال کیا۔
اس موقع پر مولانا ابو العاص وحیدی مولانا عبد الرزاق سلفی، مولانا عبد الرحیم امینی وغیرہم نے مقالے پیش کئے، حاضرین میں ڈاکٹر سعید احمد اثری زاہد آزاد، عبد النور سراجی، مولانا عبد الحئی مدنی، مولانا صلاح الدین مقبول مدنی، مولانا عرفان احمد، مولانا عبد القیوم مدنی ، قمر الدین ریاضی، پرویز مدنی ، غیاث الدین مدنی ، مولانا شکیل میرٹھی، کے علاوہ علماء دانشوران کی بڑی تعداد موجود تھی۔ پروگرام کی نظامت مولانا مطیع اللہ مدنی نے کی۔ 

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter