نئی دہلی : معروف عالم دین اور مرکزی جمعیت اہلحدیث ہند کے سابق ناظم عمومی مولانا عبدالوہاب خلجی کی طبیعت مزید بگڑ گئی ہے۔ طبعیت مزید خراب ہونے کے بعد مولانا کو گڑگاوں کے آرٹمس اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، لیکن ابھی صحت میں کوئی بہتری نہیں ہو سکی ہے۔ مولانا پر پہلے فالج کا حملہ ہوا تھا۔ اس کے بعد دل کا دورہ پڑا اور پھر آپ برین ہیمیریج کا شکار ہو گئے۔ ڈاکٹروں کے مطابق، آپ کی نوے فیصد نسیں کام نہیں کر رہی ہیں جس سے مولانا کی حالت بدستور تشویشناک بنی ہوئی ہے۔ اس سے قبل مولانا کو دہلی کے جی بی پنت اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
مولانا صلاح الدین مقبول احمد، ڈاکٹر جنید حارث اور مولانا عبدالمبین ندوی وغیرہ نے اسپتال میں جاکر ان کی عیادت کی ۔ مولانا کی خرابیٗ صحت سے علمی ودینی حلقوں میں تشویش پائی جا رہی ہے کیونکہ مولانا خلجی نے اپنے دور میں مرکزی جمعیت اہلحدیث ہند کے لئے بڑی خدمات انجام دی ہیں۔ پورے ملک میں جمعیت اہلحدیث کو فعال اور متحرک بنانے کا سہرا بھی مولانا خلجی کے سر جاتا ہے۔ اسلام دشمنوں نے جب قرآن کریم کو جلایاتھا، اس وقت انہوں نے اپنے نام سے مقدمہ درج کرایا تھا۔ اس کے علاوہ جمعیت اہلحدیث ہند کے زیر اہتمام قرآن وحدیث کا مسابقہ شروع کیا تھا جو آج بھی بدستور جاری ہے۔ اس مسابقہ میں ملک بھر کے دینی مدارس کے طلبہ بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں۔ مولانا ہندوستان میں مقبول ہونے کے ساتھ ساتھ بیرون ملکوں اور بالخصوص اسلامی ممالک میں بھی عزت واحترام کی نظر سے دیکھے جاتے ہیں۔
مولانا خلجی کے رفیق اور معروف عالم دین مولانا صلاح الدین مقبول احمد مدنی نے عوام سے دعائے صحت کی اپیل کی ہے۔ اسپتال میں مولانا خلجی کے دونوں بیٹے محمد خلجی اورعبید خلجی اپنی دونوں بہنوں کے ساتھ تیمارداری میں مصروف ہیں اور اپنے والد کی صحتیابی کی اپیل کررہے ہیں۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں شعبۂ اسلامک اسٹڈیزکے استاد ڈاکٹر جنید حارث نے بتایا کہ مولانا کی صحت مزید خراب ہوگئی تھی۔ انہوں نے بھی عوام سے دعائے صحت کی اپیل کی ہے۔
بشکریہ نیوز ١٨
آپ کی راۓ