وہ صداقتوں کے امین تھے ، تو ذلیل مصر و حجاز میں ” غزل "

انصر نیپالی

10 جون, 2018

!اٹھو عظمتوں کو سنوار دو ترا عہد ہے تگ وتاز میں

ترے پاس علم و یقین ہے ، تو ہی حق ہے عالم مجاز میں

نہ قرآن پڑھنے کی عادتیں،  نہ بصیرتیں،  نہ عز یمتیں

تمہیں دین کیسے نصیب ہو،  ترا سر ہو کسے فراز میں؟

کہا ں مسجدوں میں اذان ہے،  کہاں مدرسوں میں قرآن ہے؟

نہ خودی کی ہے کوئی تربیت،  نہ ہے گرمی سوز و گداز میں

نہ ہی نیتوں میں خلوص ہے،  نہ امید اجر و ثواب ہے

نہ دلوں میں اذن حضور ہے ، کیوں جھکائے سر ہے نماذ میں ؟

کہآں لٹ گئیں تری عظمتیں ، کہاں مر گئیں تری غیرتیں ؟

وہ صداقتوں کے امین تھے،  تو ذلیل مصر و حجاز میں

نہ اداؤ ن میں رہی شوخیاں،  نہ جوانیاں ، نہ وہ گرمیاں

نہ کشش ہے حسن و شباب میں ، نہ وہ خم ہے زلف دراز میں

!یا الہی فکر و شعور دے ، تو دلیل راہ نجات دے

نہ خرد ہے انصر حیات میں،  نہ یہ دل ہے مدحت طراز میں

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter