,,,آج کی رات ہے نزول کتاب ,اے شب قدر ! امتیاز ہے تو
دعوت فکرو عمل : انصر نیپالی
اے شب قدر ! امتیاز ہے تو
امن کی رات ہے ، ثواب ہے تو
آج کی رات ہے نزول کتاب
سوچ لے ! صاحب کتاب ہے تو
آؤ لکھتے ہیں نیکیوں کی کتاب
قدر کی رات ہے ، خطاب ہے تو
!سوئی قسمت کو اب جگا بھی لو
رات افضل ہے ، باریاب ہے تو
کیوں گناہوں سے دل میں سختی ہے؟
تیری جنت ہے، فیضیاب ہے تو
! کر لے توبہ ابھی گناہوں سے
روز محشر ہے ، احتساب ہے تو
پوچھتا ہوں میں نو جوانوں سے
-
آج کیوں مورد عتاب ہے تو؟
!بخش دے آج اپنے انصر کو
زندگی کہتی ہے ، عذاب ہے تو
آپ کی راۓ