’’مریض میں خون کی کمی ہے،،یہ ایک ایسا جملہ ہے جو اکثروبیشتر آپ ڈاکٹروں کے منہ سے سنتے رہتے ہیں۔ کمزوری ، چکر آنا، پیلاپن یا تھکاوٹ ہونے پرآپ کا معالج جو سبب گردانتا ہے وہ خون کی کمی ہی ہے۔ خون کی کمی (anemia)ایک ایسی کیفیت ہے جو کسی بھی عمر کے افراد (خاص طور پر خواتین) کو زیادہ لاحق ہوسکتی ہے۔ اس کیفیت میںخون میں سرخ خلیوں (Red Cells)کے بننے کی رفتار کم ہوجاتی ہے، ہیموگلوبن سرخ خلیوں کا سب سے اہم حصہ قراردیا جاتا ہے اور یہ حصہ پھیپھڑوں سے آکسیجن لے کر جسم کے باقی حصوں تک پہنچاتا ہے۔
اس لئے اگر انسان کے جسم میںریڈ سیلز یا ہیموگلوبن کی کمی واقع ہوجائے تو پھیپھڑوں سے لی گئی آکسیجن جسم کے باقی حصوں تک نہیں پہنچ پاتی، جس کے باعث کام کرنے میں دشواری ،تھکاوٹ، کمزوری کا ہونا، سانس لینے میں تکلیف اورہاتھ پاؤں ٹھنڈے پڑجانا جیسے مسائل کا سامنا رہتا ہے۔’’آئرن سرخ خلیات کے لیے اہم کردار ادا کرنے والا جز ہے،،اگر آئرن سے بھرپور غذاؤں کا استعمال کیا جائے تو انیمیا کی کمی پوری کی جاسکتی ہے ۔تو آئیے ذکر کرتے ہیں ان غذاؤں کی جن کے ذریعے بآسانی جسم میں خون کی کمی کو پورا کیا جاسکتا ہے۔
کلیجی
کلیجی میں آئرن کی بھرپور مقدار پائی جاتی ہے جو انسانی جسم کے لئے بے حد مفید ہے۔کلیجی غذائیت سے بھرپور ہوتی ہے، اگرانسان اسے اپنی خوراک میں شامل رکھے تو بہت سی دائمی بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے۔ کلیجی جسم میں خون کی کمی کو احسن طریقے سے پورا کر نے کا ذریعہ بھی بن سکتی ہے ۔ہفتے میں اگر ایک بار اس کااستعمال کیا جائے تو سود مند ثابت ہوسکتا ہے۔ماہرین کے مطابق کلیجی حیاتین ،معدنیات اور فیٹس(Fats) سے بھرپور ہوتی ہے۔تمام حیوانی بافتوں میں قلیل مقدار میں تانبا موجود ہوتا ہے، اسی طرح کلیجی میں تانبے کی موجودگی انسانی جسم میں میٹابولزم کو سپورٹ کرتی ہے۔آپ اپنی روزمرہ غذاسے 0.9mg تانبا حاصل کرتے ہیں اور اگرآپ13 اونس کلیجی کا استعمال کرلیں تو آ پ 12mgتک تانبے کی ضروریات پوری کرسکتے ہیں۔ کلیجی ہمیشہ تازہ اور صحت مند جانور کی استعمال کرنی چاہیے ۔
انار
خون کی قلت دور کرنےکا ایک بہترین ذریعہ انار ہے۔ اس میں چکنائی، کاربوہائیڈریٹ، پوٹاشیم، کیلشیم، میگنیشیم، تانبا، آئرن، سلفر، فاسفورس اور مختلف وٹامنز خصوصاً وٹامن سی بڑی مقدار میں پایا جاتاہے۔ اتنی خصوصیات کے ساتھ ساتھ انار کو ہیموگلوبن کی سطح بڑھانے کا اہم ذریعہ کہا جاتا ہے۔ وٹامن سی کی موجودگی انسانی جسم میں آئرن کی مقدار بڑھاتی ہے۔ 100گرام انار میں صرف 83 کیلوریز ہوتی ہیں، جس کی وجہ سے انسان دن بھر چست و توانارہتا ہے۔
تربوز
صحت کے لئے مفید تربوز کا بیشترحصہ پانی پر مشتمل ہوتا ہے جبکہ اس میں حیاتین اور معدنی اجزاء بھی پائے جاتے ہیں۔ ماہرین تربوز کی غذائیت سے متعلق کہتے ہیں کہ اس قدرتی پھل میں 90فیصدپانی اور 10فیصدفو لاد، پوٹاشیم،سوڈیم ،کیلشیم،فاسفورس، نشاستہ اور روغنی اجزاء شامل ہیں ۔جسم میں موجود پانی کی کمی کو دور کرنے کے لئے تربوز ایک بہترین پھل تسلیم کیا جاتا ہے۔یہ جسم میں پانی کی کمی دور کرنے کے ساتھ ساتھ سرخ خلیوں یا ہیموگلوبن کا لیول بڑھانے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔
چقندر
چقندر کے ان گنت فوائد سے کسی طور انکار ممکن نہیں۔اس میں فائبر،آئرن ،فولک ایسڈاور پوٹاشیم کی بھاری مقدار پائی جاتی ہے، اسی لئے ماہرین چقندر کو ہیموگلوبن کی سطح بڑھانے کے لئے بہترین قرار دیتے ہیں۔ چقندر کا جوس پینا بہت فائدہ مند ہے۔یہ صحت بخش اور مفید سبزی کئی بیماریوں سے نجات دلانے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے ۔ چقندر جسم میں آئرن کی کمی کو دور کرتا ہےجس سے جسم کے سرخ خلیوں کی مرمت ہوتی ہے۔ ماہرین اسے کسی بھی شکل میں اپنی خوراک کا حصہ بنانے کا مشورہ دیتے ہیں۔
پالک اور ہری سبزیاں
ہری بھری سبزیاں جہاں دکھنے میں آنکھوں کو تراوٹ اور تازگی بخشتی ہیں وہیں ان کا استعمال جسم میں خون کی کمی پوری کرنے کا باعث بنتاہے۔ماہرین پالک کوفوری خون بنانے والی سبزیوں میں شامل کرتے ہیں۔ آپ اسے اپنی خوراک کا حصہ بنانے کے لئے سلاد میں شامل کرسکتےہیں، روزانہ ایک پلیٹ ہری سبزیوں کا سلاد کھانے سے خون کی کمی کو دور کیا جاسکتا ہے۔اس کے علاوہ پالک کا جوس بھی صحت کے لیے کافی مفید ہوتاہے۔
دالیں
دالیں غذائیت سے بھرپور ہوتی ہیں،ان میںفائبر، وٹامن ،معدنیات، میگنیشیم اور آئرن کی وافر مقدار پائی جاتی ہے۔ غذائیت سے بھرپور اس غذا میںموجود فائبر خون میں کولیسٹرول کا لیول کم کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔ اگر خون میں کولیسٹرول کا لیول بڑھ جائے توخون کی نالیوں کی دیواروں میں چربی جمع ہوکر ان نالیوں کو بلاک کرسکتی ہے۔ اگر دل کوخون کی سپلائی بند ہوجائے تو ہارٹ اٹیک کا خطرہ بڑھ جاتاہے۔ دالوں میں موجود فائبر جسم میں نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح میں کمی لاکر دل کو تحفظ فراہم کرتا ہے۔
آپ کی راۓ