کاٹھمنڈو، 15 جولائی (رس س) :وزیر اعظم کے پی شرما اولی نے چندرا گیری کے بھالیشور مندر میں ادبی نششت میں شرکت سے قبل اس کی زیارت کیا۔
اسی طرح انہوں نے ملک نیپال کو مختلف صوبوں سے ایک ملک میں تبدیل کرنے والے معمار پریتھوی نراین شاہ کے مجسمہ کو گل پوشی کرتے ہوئے شاعروں کو مبارک بادی پیش کیا ، اور ان کو ہدایت کی کہ شہد کی مکھی کی طرح جہد مسلسل کرنا ہر نیپالی کی ذمہ داری ہے، اسی کے ساتھ شاعروں نے بھی مزدوری، ہنر، تخلیق، ملک میں روزگار، باہمی اتحاد، قدرتی وسائل کے استعمال اور شورش کا خاتمہ وغیر موضوع پر اشعار کو موتیوں سے آراستہ کر سادگی کا انوکھا تحفہ پیش کیا تھا۔
بابائے زبان نیپالی جناب بھانو بھکت اچاریا کی 205ویں یوم پیدائش کے موقع پر مدن بھنڈاری فن اور ادب فاؤنڈیشن کے زیر سرپرستی منعقد کیا ہوا تین روزہ عظیم الشان فن و ادب کانفرنس برائے ہمالیہ 2075 کے زیر اہتمام ادباء چندرا گیری کے اس تخلیقی سفر میں جمع تھے۔
شعر گوئی کے پروگرام کے آخری مرحلہ میں وزیر اعظم نے جب خود شعرگوئی کا اظہار خیال کیا تو مجلس میں جوش پیدا ہوگیا۔
اس کے علاوہ غیر ملکی شعراء نے بھی اپناکلام پیش کیا۔ اس مشاعرہ میں بھوٹان، اور ہندوستان کے آسام اور دارجلنگ کے ادباء و شعراء کے علاوہ بنگلا دیش اور تھائیلینڈ کے شعراء نے بھی شرکت کیا۔
آپ کی راۓ