انسانی اسمگلنگ کے اعلی خطرے پرنیپال کے وسط –مغربی اور بعید مغربی ترقیاتی علاقہ

"نیپال انسانی اسمگلنگ کا ذریعہ کےطورپردنیامیں جانا جاتاہےاس کےباوجودحکومت کا کوئی سخت قدم نہیں"

19 جولائی, 2018

بانکے 19 جولائی، ممبئی کی کوٹھی میں بیچی جانے والی لڑکیوں کی سرگرمی میں بنیاد رکھی گئی "شکتی سموہ” کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر سونیتا دنووار نے کہا کہ وسط –مغربی اور بعید مغربی ترقیاتی علاقہ انسانی اسمگلنگ کے اعلی خطرے پر ہیں۔

محترمہ دنووارنےکہاچونکہ انسانی اسمگلنگ کے لئے مضبوط قانون نہیں ہے اس لئے یہ اعلی خطرے کی طرف دعوت دے رہا ہے۔

ترائی محافظ برائےانسانی حقوق نیٹ ورک تھرڈ ایلاینس کے ذریعہ منعقد محافظ برائےانسانی حقوق نیٹ ورک بانکےکی باقاعدہ اجلاس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہندوستانی شہروں میں نیپالی لڑکیوں کو بیچ کران کوجسم فروشی میں لگانے کا کام ویسے ہی ہے، لیکن خرید وفروخت کا انداز بدل گیا ہے۔  فروخت کی گئ لڑکیوں کو بچانا اور ان کو واپس ملک لانا اور پیچیدہ ہو گیا ہے.

ڈائریکٹر محترمہ دنووار نے کہا کہ واپسی اور بحال کرنا اور معاوضہ کا مسئلہ بھی چیلنج بن گیا ہے. مزید کہا ہے کہ "نیپال انسانی اسمگلنگ کا ذریعہ کےطورپردنیامیں جانا جاتاہے اس کےباوجود حکومت کا کوئی سخت قدم نہیں”۔

   تھرڈ ایلاینس انسانی حقوق کے میدان میں کام کر رہاہے مستقبل میں انسانی اسمگلنگ کے سوال پر کام کرنا ضروری ہے بتاتے ہوئے شکتی سموہ تھرڈ ایلاینس کے ساتھ تعاون کرنے کے لئے تیارہےکہا۔

تھرڈ ایلاینس کے نائب سربراہ عالم خان نے تھرڈ ایلاینس کے کارگزاریوں کو شمارکرتے ہوئے شکتی سموہ کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر دنووارکو شال اوڑھاکرخیرمقدم کیا

محافظ برائےانسانی حقوق نیٹ ورک باںکے ڈسٹرکٹ کوارڈینیٹر اسلم بھاٹ کی صدارت میں منعقد پروگرام میں انسانی حقوق کے دفاع کے دیگرکارکنوں نے حصہ لیا تھا

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter