کاٹھمنڈو، 27 جولائی : حکومت اور پروفیسر ڈاکٹر گووندا کے سی کےدرمیان طبی تعلیم اور صحت کے مسائل آج رات ہوئےنو نکاتی معاہدہ میں نیشنل میڈیکل ایجوکیشن ایکٹ شروع ہونے کی تاریخ سے 10 سال تک کاٹھمنڈو، للیت پور اور بھکت پور میڈیکل، ڈینٹل اور نرسنگ جیسے موضوع میں گریجویٹ پروگرام شروع کرنے کے لیے تعلیمی ادارے کی بنیاد رکھنے کے لئے اجازت نامہ فراہم نہیں کئے جانے کی اطلاع ہے۔
اجازت نامہ حاصل کر بنیادی ڈھانچوں کو پورا کئے ہوئے تعلیمی ادارے کے حق میں اگر وہ تعلیمی ادارہ حکومت کواپنی ملکیت حوالہ کرنا چاہے تو حکومت مناسب معاوضہ دیکرکر مکمل ملکیت حاصل کرسکتی ہے۔ ایسے تعلیمی ادارے ترجیحی مخصوص علاقوں میں منتقل کرنا چاہتے ہیں تو حکومت حوصلہ افزائی کی سہولیات فراہم کرے گی.
یونیورسٹی اور تکنیکی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیتی کونسل اپنے صنفی پروگرام کے علاوہ موضوع میں، کسی بھی تعلیمی ادارے کو الحاق نامہ نہیں دےسکیں گی. اسی طرح ایک یونیورسٹی پانچ سے زیادہ تعلیمی اداروں کو الحاق نہیں کرسکتا. البتہ اس پہلے سے منسلک طبی تعلیمی اداروں میں لاگو نہیں کیا جائے گا.کاٹھمنڈوسے باہرکی تعلیمی اداروں کے حوالے سے پالیسی کی تشکیل کر فیصلے کے مطابق منعقد کیا جائے گا.
اسی طرح سرٹیفکیٹ کی سطح سے کم، صحت سے متعلق کسی بھی طرح کی تکنیکی پروگرام آئندہ سے مانا نہیں جائے گا۔ اور جوپروگرام، حال میں چل رہے ہیں قانون نافذ ہونے کی تاریخ سے پانچ سال کے اندر بالترتیب: فیز آؤٹ کیا جائےگا، کمیشن کی جانب سے سرٹیفکیٹ کی سطح کی، صحتی تعلیمی پروگرام کے داخلے کی امتحان کی بندوبست طبی تعلیمی کمیشن کے تعاون سے کونسل کو کرنے کی بات آئی ہے
پبلک تعلیمی ادارے کو گریجویٹ سطح کے پروگرام میں نشستوں کی کم از کم 75 فیصد کو مکمل مفت اسکالر شپ کی فراہمی ہونی چاہئے، اور کمیشن کی مشاورت سے سیٹو کی تعداد آہستہ آہستہ اضافہ کرنے کا ذکر ہے
نیپالی طلبا کے حق میں ایکٹ کی شروعات کےساتھ جاری کیا جانے والا طبی میدان کا پوسٹ گریجویٹ سطح سبھی حکومتی تعلیمی ادارے میں مفت تعلیم ہوگی۔ کونسل کے ماتحت کے تعلیمی اداروں میں کمیشن کے قانون کے مطابق کم از کم اہلیت وقابلیت اور تجربہ کار انسٹرکٹرکاانتظام کرنے کا بھی معاہدے میں مذکور ہے۔
اس سے قبل، حکومت نے ایوان نمائندگان میں نیشنل میڈیکل ایجوکیشن بل جمع کردیا ہے. پروفیسر ڈاکٹر کیسی مختلف مطالبات کے ساتھ 27 دنوں سے کرنالی سائنس فاؤنڈیشن جملا اور کھٹمنڈوکے ٹیچنگ ہسپتال میں اپنی 15 ویں بھوک ہڑتال پر تھے. حکومت کی طرف سے اور سی پی این کے پارلیمانی ڈپٹی کوارڈینیٹر سواس نیموانگ اور ماتھیما ورک فورس کے کنوینرپروفیسر کیدار بھکت ماتھیما ہسپتال میں بھوک ہڑتال پر بیٹھے پروفیسر ڈاکٹرکے سی کوتری بھون یونیورسٹی ٹیچنگ ہسپتال میں جوس پلا کر بھوک ہڑتال توڑوایا گیا
آپ کی راۓ