تری وندرم: بھارت کے صوبہ کیرالا میں آج موسلادھار بارش نے تباہی مچادی جس کے نتیجہ میں 46 افراد ہلاک ہوگئے۔ مختلف ڈیمس میں سطح آب میں اضافہ جاری ہے اور اعظم ترین گنجائش تک پہنچ گئی ہے۔ ریاست میں کم ازکم 22 خزانہ ہائے آب کے گیٹ کھول دیئے گئے ہیں تاکہ زائد پانی خارج کیا جاسکتے۔ ایدوکی کے بالائی علاقوں میں زمین کھسکنے سے 11 افراد ہلاک ہوئے جبکہ شمالی ضلع ملاپورم میں 6 ‘ کنور میں 2 اور ضلع وایاناد میں ایک شخص ہلاک ہوا۔ ڈیزاسٹر کنٹرول روم کے ذرائع نے یہ بات بتائی۔ ایدوکی کے ادیمالی ٹاؤن میں ایک ہی خاندان کے 5 افراد ہلاک ہوگئے۔ مقامی عوام اور پولیس نے 2 افراد کو ملبہ سے زندہ نکال لیا۔ گذشتہ 26 سال میں پہلی مرتبہ ایدوکی ریزروائر کے چیروتھونی ڈیم کی ایک گیٹ کھولنی پڑی۔ اسے ایشیا کا سب سے بڑا آرک ڈیم تصور کیا جاتا ہے ۔آج دوپہر سطح آب 2398.98 فیٹ تک پہنچ جانے کے بعد ایک گیٹ کھول دی گئی۔ اس خزانہ آب کی مکمل سطح 2403 فیٹ ہے۔ ضلع کوچی کے ایداملایار ڈیم کی 4 گیٹیں آج صبح کھولی گئیں۔ دریائے پیریار اور اس کی معاون ندیوں کے کنارے مقیم عوام سے کہا گیا کہ وہ چوکس رہیں کیونکہ پانی چھوڑے جانے سے نشیبی علاقے زیرآب آسکتے ہیں۔ حکومت نے سیاحوں سے کہا ہے کہ وہ بالائی علاقوں اور ڈیم کے مقام پر نہ جائیں ۔ چیف منسٹر پی وجین نے ایک جائزہ اجلاس کے بعد کہا کہ ریاست میں سیلاب کی صورتحال انتہائی سنگین ہے اور ریاست کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 22 ڈیمس کی گیٹیں کھولنی پڑیں کیونکہ سطح آب مکمل گنجائش تک پہنچ گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ضلع الاپوزا میں 11 اگست کو مقرر سالانہ نہرو ٹرافی بوٹ ریس کو سیلاب کے پیش نظر ملتوی کردیا گیا ہے۔ ککی خزانہ آب کی گیٹیں کھولے جانے کی صورت میں ضلع کے کٹاناڈ میں سطح آب میں اضافہ کا امکان ہے لہٰذا کشتیوں کی ریس ملتوی کردی گئی ہے۔ نئی تاریخ کا بعدازاں اعلان کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ فوج ‘ بحریہ اور کوسٹ گارڈ سے مدد طلب کی گئی ہے۔ سیلاب زدہ علاقوں میں نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (این ڈی آر ایف ) کے مزید 6 دستے تعینات کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔ سیلاب سے ریاست بھر میں زبردست تباہی ہوئی ہے۔ دریاؤں میں سطح آب میں اضافہ جاری ہے لہٰذا کئی ڈیموں کی گیٹس کھولنے کی ضرورت ہے۔ ضلع وایاناد کے دوردراز علاقوں میں پھنسے افراد کو بچانے بحریہ کا ہیلی کاپٹر روانہ کرنے کی خواہش کی گئی ہے۔ بائیں بازو قائد نے مزید کہا کہ شدید متاثرہ ضلع ملاپورم ‘ کوزی کوڈ‘ وایاناد اور ایدوکی میں فوج اور این ڈی آر ایف کی خدمات طلب کی گئی ہیں۔ راحت کے کاموں میں مختلف ضلع کلکٹرس کے درمیان تال میل کے لئے یہاں سکریٹریٹ میں مانیٹرنگ سل قائم کیا گیا ہے جو 24X7 کام کرے گا۔ وجین نے بتایا کہ ریاست راحت کے کاموں کے لئے مالی امداد حاصل کرنے مرکز کو تفصیلی یادداشت پیش کرے گی۔ زمین کھسکنے اور درخت گرنے کے نتیجہ میں ایدوکی اور وایاناد میں بالائی مقامات پر واقع سڑکیں تباہ ہوگئی ہیں اور ٹریفک مسدود ہوگئی ہے۔ ایدوکی ‘ کولم اور ریاست کے دیگر اضلاع میں تعلیمی اداروں کو تعطیل کا اعلان کردیا گیا ہے ۔
آپ کی راۓ