دہلی کے ہائی سیکورٹی علاقے میں واقع كانسٹيٹيوشن کلب میں عمر خالد پر حملہ ؛جواہر لال نہرو یونیورسٹی طلبا یونین نے اپنے لیڈر عمر خالد پر حملے کومودی حکومت کی نفرت انگیز مہم کا حصہ بتایا

13 اگست, 2018


نئی دہلی 13 اگست : جواہر لال نہرو یونیورسٹی طلبا یونین نے اپنے لیڈر عمر خالد پر آج ہوئے حملے کو ان کے اور ان تمام لوگوں کے خلاف ” مودی حکومت کی طرف سے شروع کئے گئےنفرت مہم کا حصّہ  ” بتایا جنہوں نے موجودہ حکومت پر سوال اٹھائے ہیں.

عینی شاہدین کے مطابق کچھ نامعلوم افراد نے پارلیمنٹ کے پاس ہائی سیکورٹی والے علاقے میں واقع كانسٹيٹيوشن کلب میں خالد پر حملہ کیا اور گولیوں کی آواز بھی سنی گئی لیکن خالد کو کوئی چوٹ نہیں پہنچی. اگرچہ پولیس نے کہا کہ وہ اس واقعے کی تصدیق کرے گی .

جے این یو طلبہ یونین نے ایک بیان میں کہا، ” ہم گہری تشویش کے درمیان عمر خالد کے ساتھ مکمل یکجہتی سے کھڑے ہیں. آج ایک نامعلوم شخص نے اسے گولی مار دی. ہم اسے ایک بزدلانہ حرکت مانتے ہیں اور یہ مودی حکومت کے سازشی کردار کا حصّہ ہے  ”

طلبہ یونین نے کہا کہ اس ‘نیو انڈیا’ میں بھیڑ کی طرف سے پیٹ پیٹ کر کی جانے والی قتل، عام لوگوں پر حملے معمول بن گئے ہیں جبکہ گوركشكوں کو سزا سے چھوٹ دی جا رہی ہے جس کی وجہ سے اس طرح کے واقعات اور بڑھ رہے ہیں.

بیان میں کہا گیا، ” جے این یو طلبا یونین کی جانب سے ہم صاف کر دینا چاہتے ہیں کہ آوازیں دبائی نہیں جا سکتیں اور طالب علموں کی تحریک آوازیں بلند کرتی رہے گی . ہم یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ دہلی پولیس اس حملے کے سازشیوں کے خلاف سخت کارروائی کرے . یہ وقت کی ضرورت ہے، ہم عمر کے ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑے ہیں اور فوری انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں. ”

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter