اتر پردیش کے میرٹھ میں تشکیل دئے گئے پہلے ہندو کورٹ نامزد پہلی جج پوجا شاکون پانڈے سے خصوصی بات چیت۔
نئی دہلی۔ اترپردیش کے میرٹھ میں تشکیل پائے گئے پہلی ہندو عدالت کی پہلی نامزد جج پوجا شاکون پانڈے نے کہاکہ انہیں اس بات پر فخر ہے وہ اور ان کی تنظیم اکھیل بھارتی ہندو مہاسبھا ناتھو رام گوڈسے کی پوجا کرتے ہیں۔
خود کو سماجی کارکن اور ریاضی کی پروفیسر بتانے والی پوجا شاکون نے آج تک ڈاٹ ان سے فون پر بات کرتے ہوئے کہاکہ ’’ہاں مجھے فخر ہے کہ ہم ناتھو رام گوڈ سے کی پوجا کرتے ہیں‘ وہ گاندھی کے قاتل نہیں تھے۔
انہیں ہندوستان کا دستور لاگو ہونے سے پہلے سزا دی گئی تھی۔ جائے پڑھئے‘‘۔انہوں نے مزیدکہاکہ ’’ میں یہ فخر کے ساتھ کہتی ہوں کہ اگر ناتھو رام گوڈسے سے پہلے میں پید اہوتی تو میں ہی گاندھی کو ماردیتی۔یہ بھی سن لیجئے‘ اگر آج بھی کوئی گاندھی پیدا ہوگا جو دیش بانٹنے کی بات کریگا تو ناتھو رام گوڈسے بھی اس سرزمین پر پیدا ہوگا‘‘۔
غور طلب ہے کہ یوپی کے میرٹھ میں ملک کی پہلی مبینہ ’ہندو عدالت‘ قائم کرنے کا دعوی اکھیل بھارتیہ ہندو مہاسبھا نامی تنظیم نے کیاہے۔تنظیم کا دعوی ہے کہ شرعیہ عدالتوں کے طرز پر ملک بھر میں ہندو عدالتیں قائم کی جائیں گی۔تنظیم نے علی گڑھ کی ڈاکٹر پوجا شاکون پانڈے کو اس عدالت کا پہلا جج نامزد کیاہے۔
مہاسبھا کے قومی صدراشوک شرما کا کہنا ہے کہ ہندو عدالتوں میں اراضی تنازعات‘ مکان اور شادی کے معاملے آپسی تال میل سے سلجھائے جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ 2اکٹوبر کو عدالتوں کے قوانین و ضوابط کی اجرائی عمل میں لائی جائے گی جس کے مطابق یہ عدالتیں کام کریں گی۔ہندو عدالت بنانے پر الہ آباد ہائی کورٹ نے یوپی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوے اس معاملے پر جانکاری مانگی تھی۔
وہیں عدالت نے ڈی ایم میرٹھ اور ہندو کورٹ کی مبینہ جج پوجا شاکون پانڈے کو پارٹی بنانے کی ہدایت دیتے ہوئے بھی نوٹس جاری کیاہے۔ معاملے کی اگلی سنوائی 11ستمبر کو ہوگی۔
ملک کی پہلی سیاسی تنظیم ظاہر کرنے والے اکھیل بھارتیہ ہندو مہاسبھاکے قومی صدر چندر پرکاش کوشک عدالت کے ذریعہ ملی نوٹس سے خوش ہیں ’آج تک‘سے بات کرتے ہوئے وہ کہتے ہیں’ اچھا ہے‘ جب اس معاملے کو کورٹ کے سامنے بھی اٹھایاجائے گا۔اگر اس ملک میں شرعیہ عدالتیں قائم ہوسکتی ہیں تو ہندو عدالتوں کے ہونے میں کیاہرج ہے۔ ویسے بھی ملک کی عدالتوں میں بہت سارے کیس زیر التوا ہیں۔
کچھ ہم سلجھادیں گے تو عدالت کا وقت بچے گا‘۔ یہ پوچھے جانے پر کہ ہندو عدالتوں میں کس طرح کے معاملات کی سنوائی ہوگی جس پر وہ کہتے ہیں ’ہم اس طرح کے سوالوں کا جواب تلاش کرنے میں لگے ہیں۔ہرروز وکیلوں سے مشورہ لے رہے ہیں۔
جلد ہی اس کا جواب آپ کو مل پائیں گے‘۔انہوں نے مزیدکہاکہ’ ہم نے حکومت کو کئی مرتبہ لکھا کہ شرعیہ عدالتیں بند کی جائیں‘ لیکن کوئی سنتا ہی نہیں۔ اگر ملک میں شرعیہ عدالتیں ہونے سے کسی کو کوئی دقعت نہیں ہے تو ہندو عدالتیں ہونے سے کیادقعت ہوسکتی ہے؟‘‘۔
مبینہ ہندو عدالت کی پہلی جج ڈاکٹر پوجا شاکون پانڈے کے متعلق جانکاری حاصل کرنے کے لئے ہم نے علی گڑھ کے ایک مشہور صحافی کو فون کیا۔ جنھوں نے کہاکہ ہاں میں نے بھی سنا ہے ۔ ویسے پوجا پانڈے گلی ‘محلہ سطح کی ایک لیڈر ہے
آپ کی راۓ