تاجر تنظیم سی اے آئی ٹی نے وزیر خزانہ ارون جیٹلی سے اتوار کو ایک خط لکھ کر مبینہ طور پر نوٹوں سے صحت کو لاحق خطرہ کے امکانات کی جانچ کی اپیل کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی تنظیم نے وزیر خزانہ سے اس کی روک تھام کیلئے ضروری اقدامات کی بھی اپیل کی ہے ، تاکہ لوگوں کو اس سے ہونے والی بیماریوں سے بچایا جاسکے ۔
وزیر صحت جے پی نڈا اور مرکزی وزیر ہرش وردھن کو لکھے گئے خطوط میں سی اے آئی ٹی نے کئی ریسرچ اور میڈیا رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے ان سے اس معاملہ کو جلد سے جلد نوٹس میں لینے کی اپیل کی ہے ۔
تاجر تنظیم نے الگ الگ ریسرچوں سے ملی معلومات کی مثال دیتے ہوئے نوٹوں سے ممکنہ کئی بیماریوں جیسے پیشاب ، سپیٹیسیمیا ، جلد کی بیماری ، بار بار ہونے والا دماغی بخار ، ٹاکسک شاک سنڈروم اور کئی طریقوں کے گیسٹرو انٹیسٹلن بیماریوں کے پھیلنے کے حوالہ سے خبردار کیا ہے ۔
سی اے آئی ٹی کے سکریٹری پروین کھنڈیلوال نے کہا کہ ویسے تو سائنس جرنلس ایسی چونکانے والی سچائیوں کو ہر سال ہی شائع کرتے رہتے ہیں ، لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ اس سلسلہ میں کوئی قدم نہیں اٹھایا جاتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ تجارتی برادری کرنسی نوٹوں کی سب سے بڑی صارف ہے اور اگر یہ رپورٹ صحیح ہے ، تو پھر وہ نوٹ نہ صرف تاجروں بلکہ صارفین کی صحت کیلئے بھی مضر ہے ۔ حکومت کے علاوہ میڈیکل کاونسل آف انڈیا اور انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کو جانچ کیلئے آگے آنا چاہئے کہ آخر یہ نوٹس کس حد تک آلودہ ہیں
آپ کی راۓ