ڈمرا کپل وستو 17 ستمبر / کیئر خبر
متعدد ذرایع ابلاغ میں چھپی خبر کہ جامعہ مطلع العلوم ڈمراکے ذمہ دار مولانا عبد الرحیم مدنی نے 27 طلبہ کا اخراج کر انھیں تعلیم سے محروم کردیا ہے ‘ غلط ہے
مولانا عبد الرحیم مدنی نےایک پریس نوٹ جاری کر کہا ہے کہ جامعہ کو بدنام کرنے کے لئے جھوٹی بات کا سہارا لیا گیا ہے نہ تو کسی طالب علم کا اخراج کیا گیا ہے اور نہ ہی کسی کو تعلیم سے روکا گیا ہے
بل کہ علاقہ کے عبد الحفیظ ؛ عبد القادر ؛ عبد الحقیق ؛ حبیب الرحمن اور عبد الصمد نے کچھ دن قبل مولانا عبد الرحیم کے لڑکے کی جم کر پٹائی کی تھی جس سے وہ شدید زخمی ہوگیا تھا اور اس واقعہ کی شکایت ضلع پولیس کے دفتر میں کی گئی تھی جس پر ان لوگوں کے خلاف کارروائی ہوئی اور اخیر میں مصالحت کر لی گئی
لیکن انہوں نے ذاتی عناد میں ادارہ کو بدنام کرنے کے لئے سازش رچی کہ 27 طلبہ کو تعلیم سے روک دیا گیا ہے
کیئر خبر کے ذرایع کے مطابق طلبہ کے اخراج کے لئے ادارہ نے کوئی نوٹس جاری نہیں کی ہے
بلکہ طلبہ پڑھائی کے لئے مدرسہ ہی نہیں گئے
اس بیچ کئیر ہیومن رائٹس کے ترجمان عالم خان نے کہا ہے تعلیم بچوں کا بنیادی حق ہے اسے چھینا نہیں جا سکتا اگر یہ ثابت ہوجاے کہ مدرسہ نے 27 طلبہ کا اخراج کیا ہے تو ہیومن رائٹس کمیشن اس پر سخت ایکشن لے گا
آپ کی راۓ