انٹرویو: نثار احمد
معروف اسلامی اسکالر اورملک وبیرون ملک میں مقبول، امن کے سفیر تصور کئے جانے والے معروف عالم دین مولانا وحید الدین خان نے خصوصی بات چیت میں کہا کہ مسلمانوں کے لئے طلاق ثلاثہ کوئی مسئلہ نہیں ہے بلکہ صرف کچھ فتووں کی بنیاد پر یہ معاملہ بگڑ گیاہے۔ طلاق کے معاملے میں سلفی مسلک سب سے بہتر ہے۔
مولانا وحید الدین خان نے کہا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لابورڈ میں حنفی مسلک کے لوگوں کا غلبہ ہے۔ اگر اہلحدیثوں کا غلبہ ہوتا تو طلاق ثلاثہ کو لے کریہ نوبت ہی نہیں آتی۔ انہوں نے کہا کہ میں تو خود یہی کہوں گا کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کو سلفی مسلک سے رجوع کرلینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اہلحدیث یا سلفی مسلک کے لوگ طلاق کے معاملے میں بہت صحیح ہیں۔
انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ عمومی طور پرمیں حنفی مسلک کا ہوں، دیوبندی اسکول سے میرا تعلق رہا ہے، لیکن میں طلاق کے معاملے میں اہلحدیث کے مسلک درست اور صحیح مانتا ہوں۔ اگر ایک وقت میں تین طلاق دیا جائے تو اسے ایک ہی شمار کیاجانا چاہئے۔ غصے میں آکر ایک بار میں ہی طلاق، طلاق، طلاق کہہ دیاجاتا ہے، جس کو ایک ہی تسلیم کیا جانا چاہئے۔ کیونکہ تین طلاق کو غصے سے مہمول کرتے ہیں۔
مولانا وحیدالدین خان نے کہا کہ مسلمانوں کی دیش بھکتی (حب الوطمنی) کو لے کر کسی کو کوئی شک نہیں ہے۔ جو لوگ بھی اس طرح کی بات کرتے ہیں، وہ افواہی باتیں کرتے ہیں، اس پر توجہ ہی نہیں دینی چاہئے۔ جب ہم گہرائی میں جاتے ہیں تو دیکھتے ہیں اور یہ اندازہ ہوتا ہے کہ ہرمسلمان انشا اللہ محب وطن ہوگا۔
آپ کی راۓ