کرشنانگر 21 اکتوبر / کئیر خبر
آج دوپہر درگا کمیٹیوں نے مورتی وسرجن میں آنا کانی کی جس کے سبب پولیس کو آنسو گیس کے گولے داغنے پڑے اور بھیڑ کو منتشر کرنے کے لئے ہوائی فایرنگ کرنی پڑی
لیکن بھیڑ منتشر ہونے کی بجاے الٹے پولیس کو دوڑالیا اور پولیس بھاگ کھڑی ہوئی؛ گول گھر درجنوں ٹایر جلاے جارہے ہیں جس سے پورے کرشنانگر کا ماحول آلودہ ہو کر رہ گیا ہے
انتظامیہ اور پولیس کی نا اہلی کے چلتے مورتیاں اب تک وسرجن نہیں کی جاسکی ہیں
ہندو نیپال سرحد کو سیل کر کے رکھا گیا ہے؛ بڑھنی میں اناج اور پھلوں سے لدے ٹرکوں کی طویل قطار بارڈر پر نیپال میں داخل ہونے کے لئے دو دن سے انتظار میں ہیں ؛ آج 48 گھنٹے کے بعد سیڈیو کرشنا نگر پہنچے مگر عوام نے انھیں بھگا دیا معاملہ اب انتظامیہ اور مورتی وسرجن کمیٹیوں کے بیچ پھنسا ہوا ہے
اس بیچ دو شدید زخمیوں کو گورکھپور اور لکھنو ایڈمٹ کرایے جانے کی خبر ہے
بڑھنی اور کرشنانگر میں حالات ہنوز کشیدہ ہیں اور معیشت چوپٹ ہو کر رہ گئی ہے
آپ کی راۓ