ڈاکٹر عافیہ کی بہن فوزیہ صدیقی نے انکشاف کیا ہے کہ امریکا نے ریمنڈ ڈیوس اور بریگیڈیئر برگ ڈیل کے بدلے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو پاکستان کو دینے کی پیشکش کی تھی، پاکستان نے عافیہ کی جگہ ’’کچھ اور‘‘ لینے کا فیصلہ کیا۔
جیو نیوز سے خصوصی گفتگو میں انہوں نے کہاکہ عافیہ کو صدر اوباما کی طرف سے صدارتی معافی کے آپشن کے وقت بھی پاکستان نے سستی دکھائی، اب 100 فیصد امید ہے کہ ڈاکٹر عافیہ جلد پاکستان آرہی ہیں۔ وزیراعظم عمران خان 2003 سے اس معاملے پر ان کے ساتھ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کہہ چکے ہیں کہ عافیہ کو تنہا چھوڑنے والوں کو حکومت کرنے کا حق نہیں، عمران خان آمرانہ دور میں بھی عافیہ صدیقی کے ساتھ کھڑے رہے جب دوسرے خوفزدہ تھے۔
ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے زور دے کر کہا کہ عافیہ صدیقی پر حکومت نے پیش رفت کا بتایا ہے، جس کے بعد وہ عافیہ کی رہائی کے لئے بہت پُرامید ہیں، انہیں وزیراعظم عمران خان سے بہت زیادہ توقعات ہیں۔
فوزیہ صدیقی نے کہا کہ عافیہ کی وطن واپسی کے سیاسی اور سفارتی کئی راستے کھلے ہیں، امریکا عافیہ کی رہائی پر رضامند ہے، عملی اقدامات پاکستان کو کرنے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکا نے پاکستان سے قانونی تقاضے پورے کرنے کے لئے کہا ہے، پاکستان کو مجرمان کی وطن منتقلی کے عالمی معاہدے پر دستخط کرنا ہونگے، امریکا عالمی معاہدے کا پہلے ہی رکن ہے۔
آپ کی راۓ