ابو ظہبی (10مارچ 2019ء) ابو ظہبی پولیس نے خبردار کیا ہے کہمتحدہ عرب امارات میں غیر قانونی طور پر ٹیکسی چلانا ممنوع ہے اور اس جُرم پر تین ہزار درہم کاجرمانہ ہوتا ہے اور ڈرائیونگ لائسنس پر 24 بلیک پوائنٹس کا اندراج بھی ہوتا ہے۔یہی نہیں، اُن کی گاڑی بھی تیس دِن کے لیے ضبط کر لی جاتی ہے۔ اس لیے جو لوگ اپنی ذاتی گاڑیوں میں سواریاں بٹھا کر اُن سے رقم وصولتے ہیں، وہ بھاری جرمانے کے علاوہ گاڑی کی ضبطی کو بھی ذہن میں رکھ لیں۔گزشتہ سال ابو ظہبی پولیس نے 4,941 ڈرائیورز کو اپنی گاڑیاں بطور ٹیکسی چلاتے ہوئے پکڑا اور اُن پر جرمانہ عائد کیا۔ پولیس کے مطابق صرف لائسنس شُدہ ٹیکسیاں اور نجی کمپنیوں کی گاڑیوں ہی لوگوں کو اُن کی منزلِ مقصود پر پہنچانے کی مجاز ہیں۔
جو لوگ بغیر لائسنس کے اپنی گاڑیوں کو کمائی کی خاطر بطور ٹیکسی استعمال کرتے ہیں، وہ سواریوں کی زندگیوں کو خطرے میں مبتلا کر رہے ہیں کیونکہ اُن کی گاڑیوں میں ٹرانسپورٹیشن کے حوالے سے مطلوبہ معیارات موجود نہیں ہوتے۔
اس جُرم کی روک تھام کے لیے تقریباً ایک سال سے ابو ظہبی میں بڑے پیمانے پر کارروائیاں جاری ہیں۔ اکثر کم آمدنی والے افراد کرائے میں بچت کی خاطر ان غیر قانونی ٹیکسیوں میں سفر کرتے ہیں، حالانکہ ان میں سے اکثر ٹیکسیوں کے ڈرائیوروں کے پاس امارات کا ڈرائیونگ لائسنس بھی موجود نہیں ہوتا اور وہٹریفک قوانین سے بے خبر ہونے کے باعث اپنی اور دُوسروں کی زندگیاں خطرے میں ڈالتے ہیں۔
آپ کی راۓ