اومان میں غیر مُلکی ملازمین کی تعداد میں نمایاں کمی ہو گئی

13 مارچ, 2019

مسقط(13مارچ 2019ء) سعودی عرب میں سعودائزیشن کا عمل تیزی سے جاری ہے۔مقامی باشندوں کو زیادہ سے زیادہ روزگار فراہم کرنے کی اسی پالیسی کو اومان کی حکومت نے بھی اپنا لیا ہے۔ جولائی 2015ء کے بعد سے اب تک اومان میں موجود غیر مُلکی ملازمین کی تعداد میں ریکارڈ کمی واقع ہوئی ہے۔ جس کی ایک وجہ اومانائزیشن کی پالیسی پر عمل درآمد اور غیر مُلکیوں پر ویزہ کی پابندیاں عائد کرنا ہے۔25 فروری 2019ء کو اومان میں موجود غیر مُلکی ملازمین کی گنتی بیس لاکھ چالیس ہزار دو سو چوہترریکارڈ کی گئی جو کہ اس وقت مُلک کی کُل آبادی کا تقریباً 43.7 فیصد بنتے ہیں۔ نیشنل سنٹر آف سٹیسٹکس اینڈ انفارمیشن کے مطابق گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں سال غیر مُلکیوں کی گنتی میں 1.4 فیصد کی کمی آئی ہے۔

2017ء میں مملکت میں موجود غیر مُلکیوں کی تعداد 45.9 فیصد تھی جبکہ 2018ء میں یہ گنتی45.1 نوٹ کی گئی۔

جو کہ رواں سال 43.7 پر سمٹ آئی ہے۔ اس وقت اومان میں سرکاری اور نجی شعبوں میں غیر مُلکیوں کی جگہ اومانیوں کو بھرتی کیا جا رہا ہے۔اومان میں موجود غیر مُلکی ملازمین میں پاکستانیوں کی گنتی سب سے زیادہ تھی جس میں 7.3 فیصدکی کمی ہوئی ہے ، اسی طرح بھارتی ملازمین کی شرح4.1 فیصد گھٹ گئی ہے اور بنگالیوں کی گنتی میں 4.8 فیصد کی کمی نوت کی گئی ہے۔جنوری 2018ء میں اومان کی حکومت نے غیر مُلکی ملازمین کے لیے ویزہ اجراء پر پابندی عائد کر دی تھی، جس کے نتیجے میں نجی شعبے میں 64ہزار 386 اومانیوں کو بھرتی کیا گیا جبکہ سرکاری شعبوں میں بھرتی کیے جانے والے اومانیوں کی گنتی 4,125 تھی۔ واضح رہے کہ 2013ء میں اومان کی 71 فیصد افرادی قوت غیر مُلکیوں پر مشتمل تھی جو اب گھٹ کر پچاس فیصد سے بھی نیچے آ گئی ہے۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter