دُبئی(21مارچ 2019ء) متحدہ عرب امارات کو دُنیا کا محفوظ ترین مُلک قرار دیا گیا ہے جہاں پر مقیم 96.1 فیصد افراد کو رات کے وقت باہر نکلنے پر کوئی فکر یا پریشانی نہیں ہوتی۔ اس بات کا اظہار دُبئی کی پولیس اینڈ پبلک سیکیورٹی کے ڈپٹی چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل ظاہی خلفان تمیم کی جانب سے کیا گیا۔ ایک پریس کانفرنس کے دوران بات کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ ایک حالیہ سروے کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ یہاں مقیم لوگوں کی بہت بڑی تعداد کو سیکیورٹی کے حوالے سے یہاں کسی قسم کی پریشانی نہیں ہوتی۔متحدہ عرب امارات کو رہائشیوں کے لیے محفوظ ترین مُلک بنانے میں مؤثر حکومتی پالیسیوں کا کلیدی کردار ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ کچھ لوگ گلیوں میں لیمپ پوسٹ نہ ہونے یا قریبی تھانوں کی نشاندہی کے بورڈ نہ ہونے کے باعث خود کو غیر محفوظ خیال کرتے ہیں، اس حوالے سے بھی اقدامات لیے جا رہے ہیں۔
تاہم مجموعی طور پر یہاں مقیم افراد خود کو بہت محفوظ خیال کرتے ہیں۔
ایمرجنسی کی صورت میں فوری رسپانس کے معاملے میں متحدہ عرب امارات نیو یارک سٹی کے بعد دُوسرے نمبر پر آتا ہے۔ پولیس پٹرولنگ گاڑیوں میں GPS کی تنصیب سے کسی واقعے یا حادثے کے مقام پر تیزی سے پہنچنا ممکن ہو گیا ہے۔ متحدہ عرب امارات میں روڈ ایکسیڈنٹ کی صورت میں ہونے والی اموات کی شرح میں بھی کمی آئی ہے۔ گزشتہ سال ایک لاکھ افراد میں سے صرف 3.83 افراد سڑک پر پیش آنے والے حادثات کے باعث لقمہ اجل بنے۔جبکہ 2017ء کے دوران ایسی اموات کی شرح 4.53 نوٹ کی گئی تھی۔ واضح رہے کہ 2008ء کے بعد سے ایسی اموات کی شرح میں 71 فیصد کی بہت بڑی کمی آئی ہے۔ کیونکہ 2008ء کے دوران روڈ ایکسیڈنٹس کی شرح اموات 13.5 فیصد تھیں۔ امارات کی سڑکوں پر محفوظ بنانے کے لیے بے شمار جتن کیے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ وقتاً فوقتاً آگاہی مہم بھی چلائی جاتی ہے۔ مملکت میں جرائم کی شرح بہت کم ہو چکی ہے، خصوصاً اغوا اور قتل کی وارداتیں بہت گھٹ گئی ہیں، ان جرائم کی شرح بالترتیب 0.7 اور 0.8 فیصد رہ گئی ہے۔سنگین جرائم کی شرح2017ء کی 67.69 کی شرح سے گھٹ کر 2018ء میں 49.5 پر سمٹ آئی۔ جبکہ جنسی زیادتی کے معاملات میں بھی متحدہ عرب امارات باقی مُلکوں کے مقابلے میں بہت بہتر ہے۔ یہاں پر ایسے واقعات کی شرح محض 1.2 فیصد ہے۔ امارات میں جرائم کی اطلاع کے لیے ایک ایپ بھی متعارف کرائی گئی ہے۔ گزشتہ سال چار ہزار سے زائد افراد نے اپنے موبائل فونز کے ذریعے جرائم کی اطلاع دی۔ انہی اسباب کی بناء پر امارات امن و امان کے حوالے سے بہترین مُلک بن چُکا ہے۔
آپ کی راۓ