اتحاد امت کانفرنس بیادگار شیخ الحدیث عبدالسلام رحمہ اللہ اختتام پذیر
نبی ﷺ پوری دنیا کے لئے رحمت:کانفرنس سے جرجیس سراجیؔ کا خطاب
سدھارتھ نگر / ہارون فیضیؔ
اتحاد امت کانفرنس بیادگار استاذ الاساتذہ شیخ عبد السلام مدنیؔ رحمہ اللہ تمام تر رعنائیوں اور بیش بہا گرانقدر نصائح اور قرآن وحدیث کی عالمگیر باتوں سے اختتام پذیر ہوا،شیخ الحدیث عبدالسلام مدنیؔ رحمہ اللہ کی شخصیت حلقہ اہل علم و خرد سے مخفی نہیں اور نہ ہی محتاج تعارف، جامعہ سلفیہ مرکزی دارالعلوم بنارس میں اپنی عمر اخیر تک مسند تدریس پر فائز رہے،تشنگان علوم نبویہ کو حدیث رسول ﷺ سے فیض پہنچایا،واضح رہے کہ آپ سلسلہ سند حدیث اللہ کے رسولﷺ سے ملتا تھااور متخرجین میں ذہین،قابل اور حدیث کے رمز سے آشنا طلباء کو سند اجازہ لحدیث سے نوازتے تھے۔
اتحاد امت کانفرنس سدھارتھ نگر کے معروف گاؤں بھٹ پرا میں ملک اور بیرون ملک سے اسکالرس،خطباء کرام اور سامعین توقع کے برعکس شامل ہوئے،اور سبھوں نے یکساں کسب فیض حاصل کیا۔سلف صالحین کی روایت کے مطابق کانفرنس کا آغازحافظ اشفاق احمد سنابلیؔ کی خوگلوتلاوت قرآن کریم سے ہوا،اپنی نوعیت کا تاریخی کانفرنس کی صدارت جامعہ سلفیہ بنارس کے سابق شیخ الجامعہ مولانا نعیم الدین مدنیؔ نے انجام دی حمد باری تعالی محمد اختراور نعت نبی پاک مولانا عثمان غنی سلفیہ انٹرکالج کھکھرا نے پیش کئے۔کانفرنس کے کنوینر جامعہ سلفیہ بنارس کے متخرج سلفیہ انٹرکالج کے ناظم،نوجوان خطیب ڈاکٹر فرید احمد سلفیؔ نے خطبۂ استقبالیہ میں تمام مہمانوں سمیت سامعین کاتہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور کہا کہ شیخ رحمہ اللہ ایک اچھے مربی،کہنہ مشق اور مشفق استاذ تھے،ہم نے ان سے اپنی زندگی کو قرآن وسنت کے مطابق جینا سیکھاحدیث کاعلم سیکھا آپ کے تلامذہ دنیابھر میں موجود ہیں جو روشن ستاروں کے مانند چمک رہے ہیں۔
عالمی شہرت یافتہ شخصیت ڈاکٹر عبدالوہاب صدیقیؔ رحمہ اللہ (مکہ مکرمہ) کے فرزند ارجمند محمد فیصل مکیؔ ناظم جامعہ احد سوہانس نے تہنیتی کلمات پیش کی اور سبھوں کا شکریہ ادا کیا۔خطبہ استقبالیہ اور تہنیتی کلمات کے بعد باضابطہ کانفرنس میں خطباء کا دور شروع ہوا،جامعہ اسلامیہ دریاآباد کے استاذ مولانا عبدالسمیع مدنیؔنے اپنے خطاب میں زنا کی تباہ کاری سے لوگوں کو ڈرایا اور قرآن حدیث کی روشنی میں پرمغز خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا معاشرہ اس قبیح برائی میں بری طرح لت پت ہے،اللہ نے اسکی سزا بڑی دردناک بتائی ہے یہ خاندان اور نسل کو تباہ کردیتی ہے اور راہ راست سے لوگوں کو بھٹکادیتی ہے اسی لئے رجم کرنے کا حکم دیاگیاہے اور اللہ کے رسول ﷺ کے دور میں مرتکبین کو سزا دی جاتی تھی تاکہ معاشرہ صاف ستھرا رہے اور نسل پاک وصاف۔صدر کانفرنس مولانا نعیم الدین مدنیؔ سابق شیخ الجامعہ جامعہ سلفیہ بنارس نے محبت رسول پر خطاب کیا اور کہاانسانوں کی خلقت کا مقصد اطاعت الہی اور اطاعت رسول ہے نہ کہ سرکشی،غلواور دین میں جدت و بدعت،اوہام وخرافات جو شخض کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ ﷺ کی حکم عدولی اور من گھڑنت روایات پر عمل کرے گا اس کے لئے اس کا ٹھکانہ جہنم ہے کیونکہ ہر بدعت گمراہی ہے اور ہر گمراہی جہنم میں لے جاتی ہے۔ڈاکٹر عبدالکریم سلفیؔ علیگ نے نوجوانوں کی بے راہ روی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے قرآن وحدیث کی روشنی اصلاح کے طریقے بتائے اور نوجوان نسل سے گزارش کی کہ وہ اپنے اندر اصلاح پیدا کریں یقینا زندگی بڑی آسان اور خوشگوار ہوجائے گی۔ڈاکٹر عبدالنور سلفی ؔابن عبدالسلام رحمہ اللہ نے اپنے والد کی سوانح حیات پر روشنی ڈالی،شیخ عبدالرشید مدنی ؔاستاذ جامعہ سراج العلوم جھنڈانگر نیپال نے اپنے مختصر خطاب میں سورہ فرقان آیت نمبر ۴۷ کا سلیس تبصرہ کیا اور کہا کہ جو لوگ اللہ اور اسکے رسولﷺ کی اطاعت کریں گے اللہ اسکو دنیا اور آخرت دونوں میں کامیاب بنادے گا،ہمیں زندگی کیسے گزارنی ہے اللہ نے ہمارے لئے ہمیں میں سے ایک امام بناکر بھیجا جو ہمارے لئے قدوہ تھے۔شیخ ضیاء الدین ریاضیؔ صدر مدرس مرکز التعلیم والدعوۃ الاسلامیہ تنہوانیپال نے علم کی اہمیت پر روشنی ڈالی،مولانا نورالدین مدنیؔنے حقوق العباد پر ایجازی خطاب کیا مولانا سالم خورشید نے اپنے خطاب میں اتحاد واتفاق پر زور دیا اور کہا یداللہ علی الجماعۃ مزید کہ اللہ کی رسی کو مضبوطی سے پکڑلو آپس میں تفرقہ فتنہ فساد مت کرو ایسا اللہ کا حکم ہے جو قرآن میں موجود ہے(آل عمران:۲۱۱) ہمیں اتحاد واتفاق کے ساتھ رہنا چاہئے۔مولانا عبدالرحمن سلفیؔ نے علم حدیث کی اہمیت پرزور دیا اور کہا کہ علم حدیث کی عدم معرفت کی بناپر آج بدعات و خرافات اورجہالت الغرض ہرطرح کی برائیاں پائی جارہی ہیں جس کا تدارک معرفت علم حدیث اور قرآن سے ممکن ہے۔مولانا خورشید احمد سلفی شیخ الجامعہ جامعہ سراج العلوم جھنڈانگرنیپال نے علم صالح پر خطاب کیا اور برائیوں سے اجتناب کرنے پر زور دیا اورکہا کہ لوگوں نیک بنواور برائیوں کی جانب مت پھٹکو۔کانفرنس کے آخری مقرر شیخ جرجیس احمد انصاریؔ سراجیؔ نے نبی رحمت کی بعثت پر خطاب کیا اور کہا کہ اللہ محمد ﷺ کو پوری دنیاوالوں کے لئے مبعوث فرمایا تاکہ لوگ سیدھے راستے پرآئیں برائیوں کا خاتمہ ہو سراجیؔ صاحب نے رسولﷺ کی بعثت کو ویدوں کے شلوک سے ثابت کیا کہ جس نبی کا تذکرہ ہندوازم کی کتابوں میں موجود ہے وہ رحمت للعالمین ہیں،قرآن اور وید کی تعلیمات میں یکسوئیت پائی جاتی ہے۔آخری مقرر مشتاق احمد سلفی تھے نظامت کے فرائض مولانا خالد رشید سراجی نے انجام دی واضح رہے کہ پورے پروگرام کو لائیو ٹیلیکاشٹ مولانا حبیب اللہ ہادی نے اپنے فیس بک پیج ”جہیز کی لعنت“ سے کیا گیا۔کانفرنس کا اختتام صدر کانفرنس کے دعائیہ کلمات پر ہوا۔
آپ کی راۓ