ریو ڈی جنیرو میں اپیل کورٹ نے بدھ کے روز سابق برازیلی صدر میشیل تامر کو دوبارہ سے جیل بھیجنے کا حکم جاری کر دیا۔ تامر پر بدعنوانی کا الزام ہے۔ اپیل کورٹ کے مشیر کے مطابق یہ فیصلہ "فوری طور پر نافذ العمل” ہے۔
مشیر نے مزید بتایا کہ اپیل کورٹ نے 25 مارچ کو ٹرائل کورٹ کی جانب سے جاری ہونے والے فیصلے کو ختم کر دیا جس میں 78 سالہ سابق صدر کی رہائی کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
میشیل تامر 2016 سے 2018 تک برازیل کے صدر رہے۔ ان پر ایک جرائم پیشہ تنظیم کی سربراہی کا شبہ ہے جس نے دھوکہ دہی کے ذریعے کروڑوں یورو ہضم کر لیے۔ تامر نے رواں سال مارچ میں پوچھ گچھ کے سلسلے میں 4 دن جیل کی سلاخوں کے پیچھے گزارے۔
میشیل تامر کو جس تحقیقات کے تحت حراست میں لیا گیا اس کا آغاز 5 برس قبل ہوا تھا۔ اس تحقیقات کا تعلق برازیل کی تاریخ میں بدعنوانی کے سب سے بڑے اسکینڈل سے ہے اور یہ "پٹرو براس” آئل گروپ سے تعلق رکھتا ہے۔
آپ کی راۓ