نیپالی فلم "بادشاہ جوٹ ” کے خلاف مسلمانوں نے کیا شدید احتجاج/پابندی کا مطالبہ

11 اکتوبر, 2019

کاٹھمانڈو،(کیئر خبر) 

یکم نومبر ٢٠١٩ کو ریلیز ہونے والی نیپالی فلم بادشاہ جوٹ ریلیز ہونے سے پہلے تنازع کا شکار ہوگئی ہے۔ ملک بھر کے مسلمانوں نے فلم کے مشمولات پر شدید اعتراض کیا ہے- فلم کے ہدایت کار جونی سنگھ رانا ، اداکار سشیل شریستھا ، اداکارہ جوڑی کیشا راوت ، ریشمی پانڈے اور پروڈیوسر ہرک بہادر کنور ہیں۔

جب سے سنیما ٹیم نے فلم کے ٹریلر کو جاری کیا ہے اس دن سے ہی مسلم برادری کی طرف سے اسپر شدید احتجاج کیا جارہا ہے۔ فلم کے ٹریلر میں کرتا ٹوپیاں پہننے والے افراد کو مسلم کمیونٹی کے ثقافتی لباس کی عکاسی کرتے دکھایا گیا ہے۔ اور دہشت گردوں کو مسلم برادری کے لباس سے جوڑ دیا گیا ہے۔

مسلم رہنما عبد المبین خان نے کہا کہ چونکہ نیپال ایک کثیر ثقافتی ملک ہے ، فلمی شعبے کو بھی نیپالی قوم کی خصوصیات کی حفاظت کرنی چاہئے۔
سوشلسٹ پارٹی کے رہنما مبین خان نے فلم کے پروڈیوسر ہرک بہادر کنور پر زور دیا ہے کہ وہ اس طرح کے مناظر ہٹا دیں۔

اس معاملے میں کیر فاؤنڈیشن ؛ نیپالی کانگریس ، مسلم یونین ، اسلامی سنگھ نیپال ، جمعیت اہل حدیث ، جمعیت علما نیپال ، نیپال ہلال کمیٹی ، اردو اکیڈمی سمیت سماجی مذہبی تنظیموں کے رہنماؤں نے سختی سے اس فلم کی مخالفت کی ہے۔

مسلمانوں کا کہنا ہے کہ اس طرح کی فلمیں قوم کو نقصان پہنچائے گی اور سماجی تانے بانے کو چوٹ لگے گی پھر حالات ابتر ہوتے چلے جاینگے کیوں کہ مسلم کمیونٹی کو اس فلم میں نشانہ بنایا جارہا ہے۔
ان کا دعوی ہے کہ برادری کی بدنامی اور امیج کو جوڑ توڑ ناقابل برداشت ہے۔
مسلم یونین آف نیپال کے صدر ، عبد الستار نے کیرخبر سے کہا کہ اگر فلم کے متنازع مناظر کو نہیں ہٹایا گیا تو ملک بھر میں شدید احتجاج ہوگا۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter