دنیا کے ہر شخص کو دوسرا پروفیشن ان کے کام کا طریقہ الگ اور عجیب لگ سکتا ہے لیکن آج ہم ایسی نوکریوں کا ذکر کرنے جارہے ہیں جنہیں کرنے کیلئے رکھی گئی شرط ہر کسی کو عجب و غریب لگے گی۔ جانیئے دنیا کی ایسی نوکریوں کے بارے میں جہاں کام کرنے کی شرط بغیر کپڑوں کے آن ڈیوٹی رہنا ہے۔
آسٹریلیا میں مردوں کیلئے ایک ایسی نوکری دستیاب ہے جس میں انہیں گارڈننگ کیلئے ہائر کیا جاتا ہے لیکن شرط ہوتی ہے بغیر کپڑوں کے گارڈننگ کریں گے۔ گارڈن میں کام کرانے کیلئے کرائے پر لئے جانے والے نیوڈ مردوں کیلئے یہ نوکری آسٹریلیا کے شہروں میں دستیاب ہے۔
آسٹریلیا کے بڑے شہروں میں دستیاب اس خدمت کیلئے وہاں کے لوگ باغبانی کرنے کیلئے برہنہ آدمی رکھ سکتے ہیں۔ اس کام کیلئے فی گھنٹہ ایس 169 دئے جاتے ہیں۔ جو لوگ انہیں ہائر کرتے ہیں ان کیلئے کام کے دوران ان مردوں کو نہ دیکھنے جیسی کوئی شرط نہیں ہے۔
برطانیہ کی نیوڈ ہاؤس نام کی کمپیوٹر سافٹ ویئر کمپنی میں انہیں لوگوں کو نوکری دی جاتی ہے جو بغیر کپڑوں کے کام کرنے کیلئے تیار ہوں۔ اس سافٹ ویئر کمپنی میں کام کرنے والے لوگ ڈیوٹی پر بغیر کپڑوں کے رہتے ہیں۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ وہ قدرتی طور سے کام کرنے کو بڑھاوا دیتے ہیں۔ یہاں خواتین، مرد سبھی آن ڈیوٹی بغیر کپڑوں کے رہتے ہیں۔ دفتر میں آنے سے پہلے سبھی لاکر روم میں اپنے کپڑے رکھ آتے ہیں ۔ ان ملازمین کو صرف فون پر بات کرکے اپنا کام کرنا ہوتا ہے۔ اپنے ساتھ صرف یہی دیکھ سکتے ہیں۔
بکنگھم شائر یو کے میں نیوڈ ہاؤس نام کی کمپیوٹر سافٹ ویئر کمپنی کو ویب ڈویلپرزکی تلاش بھی تھی لیکن اشتہار میں صاف لکھا تھا، نو کلوتھس آر الاؤڈ ین دی آفس۔
واشنگٹن کا بکنی برستا بھی سیمی نیوڈ کہلایا جاتا ہے۔ اس سیمی نیوڈ برستا میں خواتین بکنی میں کافی یا ڈرنک پیش کرتی ہیں۔ بکنی برستا کے خلاف کچھ سال پہلے لوگوں نے آواز اٹھائی جس کے بعد سے برستا میں کام کرنے والی خواتین کپڑوں میں نظر آئیں۔ ویکیپیڈیا کے مطابق بکنی برستا ایک شخص ہے جو بکنی یا آدھا لباس پہن کر کافی پیش کرتا ہے۔ یونائیٹیڈ اسٹیٹ میں یہ مارکیٹنگ ٹرینڈ، واشنگٹن میں 2000 کی دہائی کی شروعات میں شروع ہوا تھا۔
آپ کی راۓ