ایرانی حکومت نے دارالحکومت تہران میں بعض کاروباروں کو دوبارہ اپنی سرگرمیاں شروع کرنے کی اجازت دے دی ہے جبکہ کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی یومیہ تعداد میں گذشتہ ایک ماہ کے بعد پہلی مرتبہ کمی دیکھنے میں آئی ہے اور حکام نے اس مہلک وائرس کا شکار ہونے والے 73 افراد کی موت کی اطلاع دی ہے۔
ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن کی اطلاع کے مطابق تہران میں کم خطرات کے حامل کاروباروں ،دکانوں ، فیکٹریوں اور ورکشاپوں نے ہفتے کے روز سے اپنی سرگرمیاں دوبارہ شروع کردی ہیں۔ ملک کے باقی حصوں میں یہ کاروبار گذشتہ ہفتے جزوی طور پر بحال کردیے گئے تھے۔
ٹیلی ویژن کی فوٹیج میں محکمہ صحت کے انسپکٹروں کو بعض دکانوں کا معائنہ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ ان میں سے ایک انسپکٹرایک نانبائی کو یہ باور کرارہا ہے کہ وہ چہرے کا ماسک پہن کر رکھے جبکہ وہ ایک گرم تنور کے نزدیک کام کررہا ہے۔بعض انسپکٹر ان دکانوں کو کنٹرول کرنے میں مصروف ہیں جہاں ملازمین گاہکوں کو دستانے دے رہے ہیں۔
ایرانی حکومت نے اس ماہ کے اوائل میں تہران میں چنیدہ کاروباری سرگرمیوں کو بحال کرنے کا اعلان کیا تھا اور اس کا فیصلہ کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد میں کمی کے پیش نظر کیا گیا تھا۔اس کے علاوہ سرکاری دفاتر بھی کھول دیے گئے تھے اور ان کا ایک تہائی عملہ حاضر ہورہا ہے۔
ایران کی وزارت صحت کے ترجمان کیانوش جہانپور نے آج اس مہلک وائرس سے مزید 73 ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے اور یہ یومیہ تعداد 12 مارچ کے بعد سب سے کم ہے اور یہ مسلسل پانچویں روز سب سے کم ہلاکتیں ہیں۔ایران مشرقِ اوسط میں کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اور اس مرنے والوں کی تعداد 5031 ہوگئی ہے۔
گذشتہ 24 گھنٹے میں کرونا وائرس کے 1374 نئے کیسوں کی تشخیص کی گئی ہے اور اب کل متاثرہ کیسوں کی تعداد 80868 ہوگئی ہے۔
گذشتہ ہفتے ایرانی پارلیمان کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ کرونا کی مہلک وَبا سے مرنے والوں کی تعداد وزارت صحت کے فراہم اعداد وشمار سے کہیں زیادہ ہے۔ نیز اس سے متاثرہ افراد کی تعداد آٹھ سے دس گُنا زیادہ ہے۔
آپ کی راۓ