مسلمانوں کے لئے نیپالی زبان کی اہمیت؛ ضرورت اور تعلیم کا نظم

محمد ثناء اللہ ندوی ایم اے انگلش لٹریچر تریبھون یونیورسٹی

7 جون, 2020

کسی بھی ملک کی مادری زبان یا قومی زبان  اس ملک کے لوگوں کی پہچان ہوتی ہے,مادری زبان کااستعمال
،عام طور سے سیاسی سماجی
٫معاشی٫کاروباری اور قانونی امور کے لئے ہوتا ہے۔آفس،کوٹ کچہری،تعلیمی شعبے،اسیمبلی اور تمام تر سرکاری ریکارڈ قومی زبان میں موجود ہوتے ہیں ظاہر ہے جنہیں قومی زبان نہیں آتی انہیں ہرچھوٹے بڑے کام کے لئے قدم قدم پر مشکلات سے دو چار ہو نا پڑتا ہے۔
نیپال میں بھی تعلیمی پسماندگی کا گراف مسلمانوں میں تشویشناک حد تک ہے،یہاں دینی اداروں کے فارغ التحصیل کو حکومت تعلیم یافتہ تسلیم نہیں کرتی اگر کسی طرح حکومت کو تعلیم یافتہ ہونے پر قائل کر بھی لیا جائے تو اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ ملک میں علماء دین کی بڑی تعداد کے باوجود اس کا %95 طبقہ قومی زبان سے نا بلد ہیں(دنیا کی تاریخ میں شاید ایسا ممکن نہ ہو کہ کسی ملک کی شہری کو اس ملک کی زبان نہ آتی ہو) ذلت و زوال کے بہت سے اسباب میں سے ایک بڑا سبب شاید یہ بھی ہو کہ علماء حضرات،جو سروں کے تاج ہیں انہیں قومی زبان نہیں آتی اور حال یہ ہے کہ اب بھی یہاں ہوتے ہوئے بھی اردو اور ہندی کو نیپالی زبان پر فوقیت دیتے ہیں۔
ویسے مسلمان کو بحیثیت مسلمان دنیا کی ہر زبان سیکھنا چاہئے بلکہ اس گلوبل ولیج میں داعی کے لئے زبانیں ہی درحقیقت اصل اثاثہ ہیں کیونکہ یہ اصل پیغام،دین اسلام دنیا کی مختلف قوموں تک پہنچانے کا اصل ذریعہ ہیں۔ایک انگریزی کا مثل مشہور ہے:
۔Learn a new language,get a new soul. "ایک نئی زبان سیکھیں ایک نئی روح حاصل کریں۔”

لیکن دنیا کی زبانیں سیکھنے سے پہلے قومی زبان سیکھنا ضروری ہے۔
اب بھی دیر نہیں ہوئ ہے، آج بھی اس کی شدت کا احساس کرتے ہوئے سیکھنا شروع کردیں تو ہم اس ملک میں وہ مقام حاصل کرسکتے ہیں جس سے ابھی تک محروم ہیں ۔
اسی ضرورت و اہمیت کا احساس کرتے ہوئے اللہ کے فضل وکرم اور اس کی توفیق سے ماہرین تعلیم و اساتذہ کے مشورے کے بعد میں نے ذاتی طور پر آن لائن مفت لینگویج کورس شروع کرنے کا ارادہ کیا ہے اللہ سے دعا ہے کہ یہ کام پایہ تکمیل تک پہنچے آمین۔
علماء حضرات سے گزارش ہے کہ کرونا وائرس کےسبب لاک ڈاؤن میں ،اور اس کے بعد بھی ماہر استاد کی نگرانی میں ایسے کورس سے ضرور استفادہ کریں شاید  اس سے اچھا موقع میسر نہ آئے۔
نیپالی زبان کے لئے ماہر استاد: جو 30 سال تک نیپال گورنمنٹ اسکول و کالج سے جڑے رہے، کئ ایک مذہبی رسالے اور کتاب کے مصنف و مترجم اور اسکولوں کے ٹکس بک تیار کرنے والے، ماہانہ میگزین "مدھور سندیش” کے ایڈیٹر جناب عرفان پوکھریل صاحب ہوں گے۔
دوسری زبانوں کے لئے دوسرے ماہر اساتذہ کے سلسلے میں مناسب وقت پر اعلان ہوگا۔
ان شاء اللہ العزیز۔
علماء حضرات اپنا نام٫ موبائل نمبر٫ ایمیل ایڈریس٫ پتہ جس ادارہ سے فارغ التحصیل ہیں اس کا نام جتنا جلدی ممکن ہو ارسال فرمادیں تاکہ  ضروری کاغذات وترتیبات کو  حتمی شکل دی جا سکے۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter