چنئی/ ایجنسیاں
بھار تی فلمساز نے عالمی وبا کورونا لاک ڈاؤن کے دوران فلمی صنعت بند ہونے پر کرانے کی دکان کھول لی ہے۔
وبائی بیماری نے جہاں ہر ملک کی معیشت کو نقصان پہنچایا ہے وہیں اس وائرس کے سبب شوبز انڈسٹری بھی کافی متاثر نظر آ رہی ہے اور اس سے جڑے افراد لاک ڈاؤن کے دوران پریشان ہیں ، اسی پریشانی کا حل نکالتے ہوئے ایک بھارتی فلمساز نے اپنی جمع بونجھی سے کرائے کی دکان لے کر اس میں اشیائے خورونوش کا کاروبار شروع کر لیا ہے ۔
بھارتی ویب سائٹ ’ اے این آئی ‘ کے مطابق بھارتی ریاست تامل ناڈو کے شہر چنئی سے تعلق رکھنے والے فلمساز نے کورونا وبا کے خاتمے تک کریانے کا کاروبار شروع کر لیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق 10 سال سے زائد عرصہ بطور فلمساز کام کرنے والے آنند کو فلمی صنعت کے دوبارہ سے متحرک ہونے کا انتظار تھا مگر اُسے محسوس ہوا کہ اس سال کے آخر تک اس وبا کے ختم ہونے کے کوئی آثار نہیں ہیں، آنند نے اپنی جمع پونجھی سے اپنے ایک قریب دوست سے دکان کرائے پر لی اور گروسری کا اپنا کاروبار شروع کر لیا ۔
فلمساز آنند کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوران وہ بس اپنے گھر میں قید تھا، جب اُسے معلوم ہوا کہ تامل ناڈو میں سب بند ہے سوائے پرچون کی دکانوں کے تو اُس نے یہ کاروبار شروع کرنے کا ارادہ کر لیا ۔
آنند کا کہنا ہے کہ وہ خورونوش کی سب ہی اشیا نہایت کم پیسوں میں بیچتا ہے تاکہ سب خرید سکیں، اُس کی دکان میں تیل ، دالیں، چاول اور آٹے سے لے کر ہر شے موجود ہے ۔
آنند نے میڈیا سے گفتگو کے دوران بتایا کہ انہیں نہیں لگتا کہ اس سال کے آخر تک یہ وبا کا خاتمہ ہوگا لاک ڈاؤن کھلے گا، اس سال بھی سینما سے پابندی نہیں اٹھائی جا سکتی، اگر پابندی اُٹھتی بھی ہے تو عوام بہت خوفزدہ ہیں ۔
اُنہوں نے کہا کہ فلمیں اور تھیٹر ایک ہی صورت میں کُھل سکتے ہیں کہ پہلے مالز، پارکس اور ساحل کھولا جائے ، اس وبا کے جانے بعد ہی ہمارا مستقبل واضح ہوگا، اُس وقت تک وہ اپنی گروسری کی دکان ہی چلائیں گے۔
آپ کی راۓ