🌱غم نہ کریں، عرش والا انہیں شمار کر رہا ہے🌱

ندیم اختر سلفی

11 اگست, 2020

ساتھیو!

📍ایک طرف کافروں کی طرف سے قرآن کو دنیائے انسانیت کی سب سے بہترین کتاب قرار دیا جارہا ہے، انسانوں کے بنیادی قوانین سے بھری ہوئی کتاب مانا جارہا ہے…

تو دوسری طرف اس کے ماننے والوں کی عبادت گاہ کو بُت کدے میں تبدیل کیا جارہا ہے.

📍بھارت دنیا کی دوسری بڑی آبادی والا ایک جمہوری ملک ہے جہاں ہر دھرم کے لوگوں کو اپنے اپنے پوجا استھل اور عبادت گاہیں بنانے کی پوری آزادی ہے، ماضی قریب تک سب کچھ ایسے ہی چل رہا تھا تا آنکہ بھارت کے اقتدار پر وہ لوگ قابض نہ ہوگئے جنہیں پوری دنیا کی سب سے عظیم الشان جمہوریت سے کوئی لینا دینا نہ تھا، مذہبی جذبات کی آر لے کر مسلسل ہندوستان کی معیشت کو کمزور کرتے جارہے ہیں، بہتر سال قبل جس طرح فرنگیو‌ں نے عوامی ملکیت کو بیچ کر اس ملک سے راہ فرار اختیار کیا، موجودہ متعصب اور تنگ نظر حکومت بھی عوام کے املاک کو بیچ کر یہاں کی اکثریت کو پھر اسی دور میں لے جانا چاہتی ہے جہاں وہ آزادی سے پہلے تھے.

📍جمہوریت کی حفاظت کے لئے بھارت میں بہت سارے ادارے کام کرتے ہیں، ان میں سب سے اعلی سپریم کورٹ ہے، پچھلے کئی مہینوں میں موجودہ حکومت نے اسے بھی یرغمال بناکر اپنے حق میں وہ فیصلے کروائے جس نے جمہوریت کے سارے اقدار کو تہہ و بالا کردیا، اس کے بعض منصفوں نے کسی دباؤ میں یا مذہبی عصبیت میں آکر وہ فیصلے صادر کئے کہ دنیا حیران رہ گئی، عالمی سطح پر بھارت کی شبیہ کو دھچکا لگا، موجودہ حکومت کو بہت کوسا گیا، لیکن اس حکومت نے اپنے اعداد و شمار کے نشہ میں انسانیت کے سارے بھرم کو روند ڈالا، ملک میں کورونا کے بڑھتے حالات سے چشم پوشی کرتے ہوئے ایسے کام میں لگ گئی جس میں اسے اپنی سیاست کو چمکانا ہے.

📍سپریم کورٹ کے جس فیصلے سے جمہوریت شرمسار ہوئی اس میں ایک بابری مسجد کی جگہ صنم کدہ بنانے کا فیصلہ بھی ہے، جس کے شیلا نیاس کی پوری تیاری چل رہی ہے، سڑکوں کو سجایا جارہا ہے، عمارتوں پر رام بھگوان کے نقوش بنائے جارہے ہیں، ایک ایک پل کی خبر بکے ہوئے میڈیا کے حوالے کیا جارہا ہے، بھکتوں کی بڑی تعداد اترائے ہوئے اس سنگ بنیاد میں جانے کے درپے ہے، جان بوجھ کر ایسے جملے استعمال کئے جارہے ہیں جس سے مسلمانوں کو تکلیف پہنچے، ان کے جذبات کو بھڑکانے کی پوری کوشش کی جارہی ہے.

📍صنم کدوں کی تعمیر اس ملک میں عام سی بات ہے، جس قوم کو ہر چیز میں اپنا بھگوان نظر آئے وہ کہیں بھی اپنے آستھا کا مجسمہ بنالے کوئی نئی بات نہیں، لیکن اس وقت جس ماحول میں اس صنم کدہ کی بنیاد ڈالی جارہی وہ اتیہاس کا چوتھا سیاہ دن ہوگا، ایک وہ جب بابری مسجد کو ایک پلاننگ کے تحت بند کردیا گیا، دوسرا جب اس پر ہتھوڑے برسائے گئے، تیسرا جب اس کے وجود کا اقرار کرنے کے باوجود اس کے خلاف ملک کی سب سے بڑی عدالت نے فیصلہ دیا، اور چوتھا یہ آنے والا سیاہ دن جب صنم کدہ کی بنیاد رکھی جائے گی، اور افسوس تو یہ ہے کہ یہ سارا کھیل صرف ایک قوم کو نیچا دکھانے کے لئے کیا جارہا ہے، پر شاید انہیں پتہ ہی نہیں قوم مسلم اتنی جلدی پست ہونے والی قوم نہیں، آج اپنوں سے لڑ رہے ہیں تو کیا ہوا کل دشمنان خدا سے لڑنے کا حوصلہ پیدا کرلیں گے.

ساتھیو!

📍ایسے پُر خطر حالات میں مجھے صرف سورہ توبہ کی ایک آیت یاد آرہی ہے (وَلَا تَكُونُوا كَالَّذِينَ خَرَجُوا مِن دِيَارِهِم بَطَرًا وَرِئَاءَ النَّاسِ وَيَصُدُّونَ عَن سَبِيلِ اللَّهِ ۚ وَاللَّهُ بِمَا يَعْمَلُونَ مُحِيطٌ) (سورة التوبه : 47) (ان لوگوں جیسے نہ بنو جو اتراتے ہوئے اور لوگوں میں خود نمائی کرتے ہوئے اپنے گھروں سے چلے اور اللہ کی راه سے روکتے تھے، جو کچھ وه کر رہے ہیں اللہ اسے گھیر لینے والا ہے) ۔

📍آپ یقین کریں یا نہ کریں لیکن میں یقین سے کہتا ہوں کہ بُت کدے کی تعمیر کے لئے بڑے فخر و غرور سے اتراتے ہوئے اپنے گھروں سے نکلنے والوں کو اللہ شمار کر رہا ہے، ان کا احاطہ کر رہا ہے، انہیں گھیر رہا ہے، ان کا بھی وہی حشر ہوگا جو مکہ کے بُت پرستوں کا ہوا تھا، دونوں کے عمل میں فرق ضرور ہے پر دونوں کا مقصد ایک ہے، انہیں بھی اپنے ہاتھوں کے تراشیدہ بتوں پر بڑا ناز تھا جن پر بھروسہ کرتے ہوئے اسلام کو مٹانے کے واسطے اپنی کچھاروں سے نکلے تھے، اور آج کے ان بُت پرستوں کو بھی اپنے تراشیدہ صنموں پر بڑا ناز ہے جس کی تعمیر کے لئے اپنی کچھاروں سے نکل رہے ہیں بھارت سے اسلام اور مسلمانوں کو مٹانے کے واسطے، دونوں کا مقصد ایک تھا اور ہے، اور جو انجام اوّلُ الذِکر کا ہوا وہی انجام (ان شاء اللہ) ثانی الذکر کا بھی ہوگا.

📍لیکن اس کے لئے آپ کو سجدہ ریز ہونا پڑے گا، تقویٰ شعار بننا پڑے گا، دین کی مکمل چادر کو اوڑھنا ہوگا، اپنے حصے کی ذمہ داری کو ادا کرنا ہوگا، جذبات بھڑکانے سے دور رہنا ہوگا.

📍ایک مسجد کے غم میں اپنے آپ کو ہلکا نہ کریں، ذرا سجدے میں مالک ارض و سماء سے سرگوشی کرکے تو دیکھیں، ذرا اس کی طرف نگاہ تو اٹھائیں، ذرا اس سے فریاد تو کرکے دیکھیں، وہ پل بھر میں کایا پلٹ سکتا ہے، وہ ایک لمحے میں اپنے حکم کو نافذ کرسکتا ہے، مگر شرط یہ ہے کہ آپ کو اس کے معیار پر اترنا ہوگا.

دوستو!

📍اس وقت آپ کی صرف ایک ذمہ داری ہے کہ بچی ہوئی مسجدوں کو آباد کریں، اس کی ایسی حاضری دیں کہ مسجدوں کو اپنی تنگی پر شکایت ہو، پر اب بھی آپ مَست ہیں کیونکہ اس کے بلند مناروں سے آپ کو آواز دی جاتی ہے پر آپ آتے کہاں ہیں، پھر کیسے اپنی مسجدوں کو بچالیں گے؟

ساتھیو!

📍اگر رب پر بھروسے نام کی کوئی چیز باقی رہ گئی ہو آپ میں تو لِلہ! غم نہ کریں، مایوسی کے شکار نہ ہوں، اپنے آپ کو ہلکا نہ کریں، آپ اپنا کام کریں، اوپر والا اپنا کام کرے گا.

📍اس کٹھن مرحلے میں صبر کا دامن نہ چھوڑیں، اپنے جذبات سے نہ کھیلیں، لالی پاپ دینے والوں سے دور رہیں، جمہوریت مخالف کسی سازش کا حصہ نہ بنیں، اپنے ہاتھوں سے اپنے املاک کو برباد نہ کریں.

ساتھیو!

📍یاد رہے کہ ہم اس دھرتی پر امن و شانتی کے پیامبر ہیں، ہم اس دھرتی پر سکون سے جینا چاہتے ہیں، ہم دہشت گردی سے اتنا ہی نفرت کرتے ہیں جتنا کہ ہم امن سے محبت کرتے ہیں.

اللہ ہماری حفاظت فرمائے، حاسدوں کو شمار کرلے. آمین یارب العالمین

آپ کا بھائی/

ندیم اختر سلفی

سعودیہ عربیہ

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter