واشنگٹن/ ایجنسیاں
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بحرین اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدے کا اعلان کردیا۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق امریکی صدر نے اسرائیل بحرین معاہدے کو تاریخی پیش رفت قراردے دیا۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ بحرین گزشتہ 30 روز میں اسرائیل کے ساتھ امن معاہدہ کرنے والا دوسراملک ہے۔
اس سے قبل امریکی صدر نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ آج ایک اور تاریخی پیش رفت ہوئی ہے اور ہمارے دو عظیم دوستوں اسرائیل اور بحرین نے امن معاہدہ پر اتفاق کیا ہے۔
دریں اثناء تینوں ملکوں (امریکا، اسرائیل اور بحرین) کا جو مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا ہے، اس کے مطابق بحرین کے شاہ نے امریکی صدر ٹرمپ کا دعوت نامہ قبول کرلیا ہے جہاں وہ اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو اور متحدہ عرب امارات کے ساتھ 15ستمبر کو وائٹ ہائوس میں ہونے والے تاریخی تقریب میں شرکت کرینگے۔
اس موقع پر اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نتن یاہو اور بحرینی وزیرخارجہ عبداللطیف الزیانی امن معاہدے پر دستخط کرینگے۔
بحرین کے اسرائیل سے تعلقات قائم کرنے کے اعلان کی فلسطینی اتھارٹی نے مذمت کرتے ہوئے بحرین سے احتجاجاً اپنا مندوب واپس بلا لیا ہے۔
فلسطینی اتھارٹی نے بحرین کے اقدام کو مقبوضہ بیت المقدس، مسجدِ اقصیٰ اور مسئلہ فلسطین سے غداری قرار دیا ہے۔
فلسطینی اتھارٹی کے سیکریٹری جنرل صائب اریقات نے کہا ہے کہ امارات کی طرح بحرین بھی فلسطینی عوام کے حقوق کو ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی مہم پر قربان کر رہا ہے۔
عرب امارات کے اسرائیل سے تعلقات کے قیام کے اعلان پر بھی فلسطین نے سخت ردِ عمل ظاہر کیا تھا تاہم عرب لیگ نے امارات کی مذمت سے متعلق فلسطینی قرار داد منظور نہیں کی تھی۔
واضح رہے کہ بحرین کی جانب سے متحدہ عرب امارات کی طرح اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کرنے کا اعلان سامنے آیا ہے، دونوں ممالک سفارتی تعلقات کے قیام سے متعلق معاہدے پر باضابطہ دستخط منگل کو کریں گے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بحرین کے بادشاہ حمد بن عیسیٰ الخلیفہ اور اسرائیل کے وزیرِ اعظم بنجامن نیتن یاہو سے ٹیلی فون پر بات کی جس کے بعد ٹوئٹ میں اعلان کیا کہ بحرین اور اسرائیل بھی امن ڈیل کے لیے متفق ہو گئے ہیں۔
آپ کی راۓ