نئی دہلی: دہلی پولیس کی اسپیشل سیل نے دہلی فسادات کی سازش کرنے کے الزام میں جے این یو کے سابق طالب علم عمر خالد کو گرفتار کر لیا ہے۔ دہلی پولیس کے مطابق، عمر خالد کا نام دہلی فساد کی تقریباً ہرچارج شیٹ میں ہے۔ عمر خالد کی گرفتاری غیرقانونی سرگرمیوں (روک تھام) ضابطہ کے تحت کی گئی ہے۔
اس معاملےمیں عمر خالد سے دہلی پولیس کی اسپیشل سیل پہلے بھی دو بار پوچھ گچھ کر چکی ہے۔ پہلی بار کچھ ماہ پہلے پوچھ گچھ کی گئی تھی، جبکہ دوسری بار دو ستمبر کو اس سے پوچھ گچھ کی گئی تھی۔ اتنا ہی نہیں پوچھ گچھ کرنے کے بعد پولیس نے اس کا موبائل فون بھی جانچ کے لئے ضبط کیا تھا۔
دہلی پولیس نے امرکہ کے صدر جمہوریہ ڈونالڈ ٹرمپ کے آنے کے پہلے اس کے خطاب اور دہلی میں ملزمین کے ساتھ ہوئی بات چیت کے کال ریکارڈ، ملزمین کے ساتھ میٹنگ اور ملزمین کے بیانات میں سازش کرنے والا بتانے پر عمر خالد کو گرفتار کیا ہے۔ دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے جعفرآباد میں ہوئے تشدد کے معاملے میں ایف آئی آر میں دیوانگنا کلتا، نتاشا نروال، گلفشاں فاطمہ کے خلاف سپلیمنٹری چارج شیٹ داخل کی ہے۔ چارج شیٹ میں ان لوگوں کو اہم ملزم بتایا گیا ہے۔
23 سے 26 فروری کے درمیان ہوئے تھے فسادات
دہلی کے شمال مشرقی ضلع میں 23 سے 26 فروری کے درمیان فسادات ہوئے تھے۔ اسی معاملے میں پولیس نے جو چارج شیٹ داخل کی ہے، اس میں ان سبھی کے نام ہیں۔ چارج شیٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ فسادات میں 53 لوگوں کی موت ہوئی تھی اور 581 لوگ زخمی ہوگئے تھے، جن میں سے 97 لوگ گولی لگنے سے زخمی ہوئے تھے۔ پولیس نے ان مشہور لوگوں کو تین طلبا کے بیان کی بنیاد پر ملزم بنایا ہے۔
آپ کی راۓ