بنگلورو: کنڑا فلمی صنعت "سینڈل ووڈ” کی ایک مشہور اداکارہ سنجنا گلرانی نے کیا مذہب اسلام اختیار کیا ہے؟۔ سنجنا، جن کا اصلی نام ارچنا منوہرگلرانی ہے، مذہب اسلام میں داخل ہونے کے بعد کیا ماہرہ نام رکھی ہوئی ہیں؟ یہ سوالات اب عوامی حلقے میں اٹھ رہے ہیں۔ بنگلورو کی مشہور دینی درس گاہ دارالعلوم شاہ ولی اللہ کی جانب سے سال 2018 میں جاری کیا گیا قبول اسلام کا تصدیق نامہ اب منظر عام پر آیا ہے۔ قبول اسلام کا یہ تصدیق نامہ ایک ایسے وقت میں منظر عام پر آیا ہے جب اداکارہ سنجنا گلرانی کو منشیات کے معاملے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ نیوز اردو نے اس معاملے میں دارالعلوم شاہ ولی اللہ کے مہتمم مولانا زین العابدین سے خاص بات چیت کی۔ مولانا زین العابدین نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ فلم اداکارہ سنجنا کو 09/10/2018 میں محکمہ شرعیہ صوبہ کرناٹک کی جانب سے قبول اسلام کا تصدیق نامہ فراہم کیا گیا ہے۔ تصدیق نامہ کے مطابق ارچنا منوہر گلرانی بنت منوہرگلرانی عمر 31 سالہ نے بغیرکسی جبر واکراہ کے برضا و رغبت اللہ کے ایک ہونے اور محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کو آخری نبی ہونے کو مان کر کلمہ شہادت پڑھ کر دین اسلام قبول کیا ہے۔
اس تصدیق نامہ پر سنجنا گلرانی کے دستخط اور دو گواہ امتیاز اور اسلم پاشاہ کے نام، پتے، دستخط اور فون نمبرات موجود ہیں۔ مدرسہ شاہ ولی اللہ کے مہتمم مولانا زین العابدین نے کہا کہ سنجنا گلرانی کی جانب سے تبدیل مذہب کے سلسلے میں کورٹ سے لائے گئے افیڈیوٹ کی بنیاد پر مدرسہ نے تصدیق نامہ جاری کیا ہے۔ مولانا زین العابدین نے کہا کہ قبول اسلام کیلئے جو بھی مدرسہ سے رجوع ہوتا ہے، کورٹ Affidavit کی بنیاد پر ہی تصدیق نامہ جاری کیا جاتا ہے۔ قانون کے مطابق تبدیل مذہب کی کارروائی انجام دی جاتی ہے۔ یہ سلسلہ گزشتہ کئی سالوں سے مدرسہ شاہ ولی اللہ کے تحت جاری ہے۔ سنجنا گلرانی ایک فلم اداکارہ ہیں، کیا اس بات سے آپ واقف تھے؟ اس سوال پر مولانا زین العابدین نے کہا کہ سنجنا گلرانی کے پس منظر سے وہ واقف نہیں تھے۔ مولانا نے کہا کہ سنجنا ہو یا کوئی اور خواہش مند جو بھی عدالت سے افیڈیوٹ پیش کرتا ہے، اس بنیاد پر قبول اسلام کا تصدیق نامہ دیا جاتا ہے۔
رچنا منوہر گلرانی عرف سنجنا نے اپنے کورٹ افیڈیوٹ میں کہا ہے کہ وہ گذشتہ 10 سالوں سے مذہب اسلام کے سلسلہ میں کئی باتیں سنتی اور دیکھتی ہوئی آرہی ہیں۔ اس پروپگنڈہ سے ان میں اسلام کو جاننے کی curiosity پیدا ہوئی، اس کے بعد انہوں نے اسلام کو جاننے کی کوشش کی۔ اسلام کے متعلق موجود مواد کا مطالعہ کیا، مذہب اسلام پر چلنے والوں سے تبادلہ خیال کیا۔ مذہب اسلام کے اصولوں سے وہ متاثر ہوئیں، سنجنا نے افیڈیوٹ میں مزید کہا کہ میرے خیال میں اسلام کے اصول سچے ہیں اور میں ان اصولوں پر یقین کرتی ہوں۔ میں مذہب اسلام سے محبت کرتی ہوں، جس پر چلنے اور عمل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ زندگی کا مقصد حاصل ہوسکے۔ ارچنا گلرانی نے کہا کہ وہ ان تمام باتوں کو دھیان میں رکھتے ہوئے، یکم اکتوبر 2018 کو اہلیت رکھنے والے افراد، خاندان کے افراد اور گواہوں کی موجودگی میں اسلام میں داخل ہوئی ہیں۔ ارچنا نے یہ بات بھی کہی ہے کہ انہوں نے باہر کے کسی بھی دباؤ میں نہ آتے ہوئے اپنی پسند سے اسلام میں داخل ہوئی ہیں اور مسلم نام ماہرہ اختیار کرتی ہیں۔ فلم اداکارہ سنجنا گلرانی ان دونوں منشیات کے جال میں، جس کا سی سی بی نے پردہ فاش کیا ہے، ملزم قرار پائی ہیں۔ سنجنا گلرانی، کنڑا کی ایک اور اداکارہ راگنی دیودی سمیت چند دیگر ملزمین ان دنوں عدالتی تحویل میں ہیں۔ بنگلورو کی سینٹرل کرائم برانچ پولیس اس ہائی پروفائل کیس کی جانچ کر رہی ہے۔ اس دوران سنجنا گلرانی کی 2018 میں مذہب اسلام میں داخل ہونے کی خبروں سے ریاست کی فلمی اور سیاسی حلقوں میں بحث چھڑی ہوئی ہے۔
آپ کی راۓ