جاپان کی حکومت نے شرح پیدائش میں گراوٹ پر قابو پانے کیلئے اپریل سے ایک اسکیم شروع کی ہے ۔ اس اسکیم کے تحت حکومت گھر بسانے والے جوڑوں کو چھ لاکھ یین یعنی تقریبا سوا چار لاکھ روپے نقد بطور حوصلہ افزائی دے گی- دراصل جاپان میں تیزی سے شرح پیدائش میں گراوٹ درج کی جارہی ہے اور سن رسیدہ افراد کی تعداد میں کافی تیزی سے اضافہ ہورہا ہے ۔ ایسے میں جاپان کی حکومت نے شرح پیدائش میں اضافہ کیلئے اپریل سے بڑے پیمانے پر پروگرام شروع کئے ہیں ۔
آپ کو بتادیں کہ گزشتہ سال جاپان میں صرف آٹھ لاکھ 65 ہزار بچے پیدا ہوئے تھے ۔ جبکہ مرنے والوں کی تعداد پیدا ہونے والوں کے مقابلہ میں پانچ لاکھ بارہ ہزار زیادہ تھی ۔جاپان دنیا گھر میں آبادی کے حساب سے سب سے سن رسیدہ ملک ہے ۔ یہاں کی کل آبادی بارہ کروڑ 68 لاکھ ہے ۔ حکومت کے مطابق اس سال ملک میں پیدائش کی شرح ایک اعشاریہ آٹھ فیصد رہنے کی امید ہے ، جو گزشتہ سال کی شرح پیدائش ایک اعشاریہ چار فیصد سے زیادہ ہے-
آپ کو جان کر حیرانی ہوگی کہ جاپان میں سو سال کی عمر کے لوگ سب سے زیادہ ہیں ۔ لینسیٹ کی حالیہ رپورٹ کے مطابق اگر پیدائش کی شرح میں کوئی تبدیلی نہیں آئی تو یہاں 2040 تک سن رسیدہ افراد کی آبادی 35 فیصدی تک ہوجائے گی ۔
اس فرق کو ختم کرنے کیلئے شادی کی طرف راغب کرنے کیلئے حکومت نے بڑے پیمانے پر یہ مہم شروع کی ہے ۔ اس مہم میں شامل ہونے کیلئے حکومت نے کچھ شرائط بھی عائد کی ہیں ۔جیسے شادی کرنے والے جوڑے کی عمر چالیس سال سے زیادہ نہیں ہونی چاہئے ۔ اسی طرح جن جوڑوں کی عمر 35 سال سے کم ہوگی ، ان کی آمدنی 33 لاکھ روپے سے زیادہ نہیں ہونی چاہئے ۔
آپ کی راۓ