اسلام آباد/ ایجنسیاں
نبی کریم صلی ﷲ وعلیہ وسلم میرے لیے نمونہ اور مشعل راہ ہیں ۔پاکستانی وزیر اعظم عمران خان نے معاشرے سے فحاشی اور عریانی کو جڑ سے اکھاڑ پھینک دینے کا عزم کیا ہے ۔فحاشی کی وجہ سے کام میں جنسی جرائم میں اضافہ ہوا، بھارتی معاشرہ اسی کے باعث اخلاقی دیوالیہ پن کے دہانے پر ہے ۔بالی وڈ کی اخلاق باختہ فلموں کے باعث نئی دہلی جنسی زیادتی کا مرکز بن گیا ۔
جمعہ کو مختلف نیوز چینلز کے نیوز ڈائریکٹرز سے بات چیت میں عمران خان نے فحاشی کے بلا روک ٹوک پھیلائو پر شدید ردعمل کا اظہار کیا اور کہا کہ ملک میں جنسی جرائم بڑھ گئے ہیں ۔
بچوں اور عورتوں کو زیادتی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔ ان میں سے ایک اچھی ساکھ کے حامل نیوز ڈائریکٹر نے بتایا کہ بات چیت کے اختتام پر عمران خان نے انکشاف کیا کہ انہوں نے اقتدار سنبھالنے کے بعد انسپکٹر جنرل پولیس افسران کا ایک اجلاس طلب کیا اور وہ یہ جان کر حیران رہ گئے کہ پاکستان بھر میں جنسی جرائم میں اضافہ ہو تا جا رہا ہے ۔
ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے کہا کہ انہیں علم ہے کہ پاکستان میں عریانی اور فحاشی بھارتی فلموں اور ڈراموں کے ساتھ مغربی تفریحی چینلز کے ذریعہ بھی بڑھی ہے ۔ انہوں نے اس بات پر بھی کڑی تنقید کی کہ موبائل فون نے بھی اس مسئلہ کو سنگین بنا یا ہے کیونکہ بالغان کے لئے مخصوص مواد اب موبائل فون پر دستیاب ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب آپ خاندان کے ساتھ بیٹھ کر فلمیں اور ڈرامے دیکھ سکتے تھے لیکن اب فلموں اور ڈراموں کا معیار گر گیا ہے ، اس کی جگہ بھارتی فحش فلموں اور ڈراموں نے لے لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت تو اب اخلاقی دیوالیہ پن کے دہانے پر ہے ۔ان کی تفریحی صنعت میں فحاشی اور عریانی حاوی ہو گئی ہے ۔ اس کا ثبوت یہ ہے کہ دہلی اب جنسی زیادتی کا دارالحکومت کہلاتا ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ اب پاکستان میں بھی بے شمار بچے اور عورتیں جنسی زیادتی کا نشانہ بن رہے ہیں لیکن اکثریت بد نامی کے خوف سے اپنے ساتھ زیادتی کو منظر عام پر نہیں لاتی ۔ہمیں اس صورتحال پر قابو پا نے کی ضرورت ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے خصوصی معاون برائے اطلاعات لیفٹننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ کو فحاشی کاتوڑ قومی تقاضوں سے ہم آہنگ فلمی پالیسی کا مسودہ تیار کر نے کی ذمہ داری سونپی ہے ۔
انہوں نے ترک صدر رجب طیب اردووان سے ذاتی طور پر اس موضوع پر بات کی ہے ۔جس کے بعد ترک ڈرامہ ارطغرل پاکستانی ناظرین کو دکھانے کا فیصلہ کی گیا۔ وزیراعظم کے مطابق معیاری ڈرامے اور پروگرام نہ ہو نے کے باعث لوگ فحش پروگرام دیکھتے ہیں لیکن ارطغرل کی غیر معمولی پذیرائی اور مقبولیت سے ثابت ہو گیا کہ لوگ صاف ستھری فلموں اور ڈراموں کو زیادہ ترجیح دیتے ہیں ۔
عمران خان نے کہا کہ نبی کریم صلی اللّٰہ وعلیہ وسلم ان کے لئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتے ہیں ۔
انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ سیرت النبی صلی ﷲ و علیہ وسلم کی تعلیم کا آٹھویں سے لے کر میٹرک تک تعلیم کا بندوبست کیا جائے ، چاہے طلبا و طالبات کا تعلق انگریزی یا اردو میڈیم سے ہو ۔
عمران خان کے معاون خصوصی برائے اطلاعات نے تصدیق کی کہ وزیر اعظم نے بڑھتی ہو ئی فحاشی و عریانی کا مسئلہ اٹھایا ہے ۔
انہوں نے یقین دلایا کہ وزیر اعظم عمران خان کی حکومت پاکستان میں فحاشی و عریانی کے پھیلائو کی اجازت نہیں دے گی۔ معاشرے کی سماجی و مذہبی اقدار کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا ۔
آپ کی راۓ