نیپال: خواتین ممبران پارلیمنٹ نے 16 سال سے کم عمر لڑکیوں کے ساتھ زیادتی پر سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا

28 ستمبر, 2020

کٹھمنڈو/ کئیر خبر

وفاقی پارلیمنٹ میں تمام جماعتوں سے تعلق رکھنے والی خواتین قانون سازوں نے بچوں سے زیادتی میں ملوث افراد کے لئے سزائے موت یا نامردی کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین میں ترمیم کرکے قوانین بناے جاہیں اور بین الاقوامی کنونشن میں بھی ترمیم کرائی جاۓ۔

نیپالی کانگریس کی پوشپا بھوسال نے حکومت کو ایک ایسا قانون بنانے کی تجویز پیش کی جس کے تحت 16 سال سے کم عمر لڑکیوں کے ساتھ عصمت دری کے مجرم کو سزائے موت دی جاسکے۔ شانتا چودھری نے کہا کہ نیپال کے معاملے میں اس پر تبادلہ خیال ہونا چاہئے کہ سزائے موت دی جائے یا نہیں۔

ممبر پارلیمنٹ شانتی مایا پاخرین نے کہا کہ 21 سال سے کم عمر کی عورت کے ساتھ عصمت دری کے مجرم کو پھانسی دینے کے لئے قانون کی ضرورت ہے۔ ممبر پارلیمنٹ بمالا رائے پوڈیل نے کہا کہ جب عوامی نمائندے ایسے معاملات میں سمجھوتہ کرادیتے ہیں تو بہت سے واقعات سامنے نہیں آپاتے۔

بحث میں 30 خاتون ممبران پارلیمنٹ شریک تھیں ۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter