کرشنانگر/ کئیر خبر
ضلع کپلوستو کے علمی قصبہ کرشنانگر میں جامعہ خدیجہ الکبریٰ؛ مدرسہ نعیمیہ ،اور مدرسہ برکاتیہ کے زیر اہتمام مدارس کے نظم و نسق میں ریاست کے کردار پر ایک مذاکرہ کا انعقاد عمل میں آیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صوبہ لمبینی کے وزیر برائے سماجی فلاح و بہبود اور پروگرام کے مہمان خصوصی مسٹر سدرشن برال نے کہا کہ صوبائی مدرسہ بورڈ صوبے میں مدرسوں کی ترقی ، خوشحالی اور نظام سازی کے لئے پہل کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی صوبہ میں ایک اسلامک یونیورسٹی کا قیام عمل میں آےگا۔ اس کے لئے ایک خصوصی بل تیار کیا گیا ہے جسے ودھان سبھا میں جلد ہی پیش کر کے کارروائی کو آگے بڑھایا جائے گا-
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ریاستی رکن ودھان سبھا مسٹر ارجن کے سی نے کہا کہ تمام زبانوں اور ثقافتوں کا سب کو احترام کرنا چاہئے۔ اس موقع پر سابق وزیر ایشور دیال مشرا نے خطاب کرتے ہوئے تعلیم کے شعبے میں ریاستی حکومت کے اہم کردار اور مدرسہ تعلیم کے حوالے سے ریاستی سطح پر پالیسی بنا کر آگے بڑھنے کی ضرورت پر زور دیا۔
سی پی این کے مرکزی رکن سراج فاروقی نے ریاست کو مدرسہ تعلیم اور مدرسوں کے انتظام اور اساتذہ کے لئے خدمات اور سہولیات کی فراہمی کے معاملے پر مناسب اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
پروگرام میں وجیا نگر گاؤں کی بلدیہ کے چیئرمین گوپال تھاپا ، ٹریڈ ایسوسی ایشن کپلوستو کے چیئرمین مہادیو پوکھریل ، سی پی این لیڈر جاوید عالم خان ، راپرپا کے کفایت اللہ خان ، کرشنانگر بلدیہ کی ڈپٹی چیف شبنم خاتون؛ زاہد آزاد ‘ مدرسہ بورڈ کے وائس چیر پرسن مشہود عالم نیپالی؛ صغیر خاکسار ؛ عبد النور سراجی اور مدارس کے اساتذہ و ذمہ داران نے شرکت کی۔
آپ کی راۓ