ہڑتال سے آج نیپال میں معمولات زندگی درہم برہم؛ کئی جگہوں پر پولیس سے جھڑپیں؛ توڑپھوڑ؛ آگ زنی؛ درجنوں گرفتار

4 فروری, 2021

کٹھمنڈو / کئیر خبر
نیپال کمیونسٹ پارٹی کے پشپ کمل پرچنڈ اور مادھو نیپال کے دھڑے کے ذریعے ملکی پیمانے پر بلائی گئی عام ہڑتال کی وجہ سے آج ، جمعرات 4 فروری 2021 کو نیپال میں معمول کی زندگی متاثر ہوئی ہے ، کیونکہ بازار بند ہوگئے ، بڑے پیمانے پر آمدورفت بند کردی گئی ، اور اسکولوں اور یونیورسٹیوں کی سرگرمیاں معطل کردی گئیں۔
کٹھمنڈو: دارالحکومت کٹھمنڈو میں ہڑتال کرنے والوں نے 3 ٹیکسیوں کو نذر آتش کر دیا ، وہیں کمیونسٹ پارٹی کے ان 115 اراکین کو گرفتار کیا گیا ، جو سڑکوں پر گاڑیوں کو روکنے اور دکانیں اور مارکیٹیں بند کروانے کی کوشش کر رہے تھے۔ دارالحکومت میں اسکول کالج بند رہے- سواری گاڑیاں سڑکوں پر دکھائی نہیں دیں- دارالحکومت میں وزیر اعظم اولی کے خلاف آج کے مظاہرے کا انعقاد بھی کیا گیا۔
چتون: ہڑتال کرنے والوں نے چتون میں چار ٹرکوں میں توڑ پھوڑ کی۔
بیر گنج: پولیس نے بیر گنج میں 17 ہڑتالیوں کو گرفتار کیا۔
سنسری: نیپال کمیونسٹ پارٹی کے زیر اہتمام ہڑتال کے دوران جمعرات کی صبح دھران شہر میں عام لوگوں اور ہڑتال کرنے والوں کے درمیان جھڑپیں شروع ہوگئیں ، حالانکہ پولیس نے صورتحال کو قابو کرلیا۔
جنکپور: جنکپور شہر میں ہڑتال کے دوران پولیس اور سی پی این رہنماؤں کے درمیان جھڑپیں شروع ہوگئیں ۔مارکیٹ بند ہونے کے دوران پولیس سے جھڑپ میں سابق وزیر رام چندر جھا زخمی ہوگئے۔ جہاں پولیس نے مظاہرین کو قابو کرنے کے لئے ہوائی فائرنگ کرکے درجنوں گولیاں چلائیں۔ مظاہرین نے پولیس کار اور ٹرک میں توڑ پھوڑ کی۔
کنچن پور: کنچن پور شہر میں مشرقی مغربی شاہراہ پر جانے والی بس پر ہڑتال کرنے والوں نے پتھراؤ کیا۔ کھٹمنڈو سے آنے والی بس کی کھڑکیاں ٹوٹ گئیں ۔
بردی پاس (مہوتری): بردیباس شہر میں سٹرائیکرز اور پولیس کے مابین جھڑپیں ہوئیں ، ہڑتال کے دوران جھڑپ میں درجنوں زخمی ہوگئے۔ اس جھڑپ میں میئر راجن ڈنگانا بھی زخمی ہوئے ۔ پولیس کے مطابق ، شاہراہوں کے دوبارہ کھلوا نے کے دوران جھڑپیں ہوئیں۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter