ڈھاکہ/ ایجنسی
بنگلہ دیش میں پولیس نے کم از کم 300 مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے جب گزشتہ ہفتے ایک ہندو مذہبی تہوار کے دوران مسلمانوں کی مقدس کتاب کی مبینہ بے حرمتی کے بعد پیدا ہونے والی بدامنی کے بعد دو ہندووں کے قتل اور متعدد مندروں میں توڑ پھوڑ کی گئی تھی۔
سوشل میڈیا پر ایک تصویر بڑے پیمانے پر گردش کرنے کے بعد بنگلہ دیش میں تشدد بھڑک اٹھا ، جس میں دکھایا گیا تھا کہ قرآن کو ایک ہندو دیوتا کے گھٹنے پر رکھا گیا ہے جب کہ مشرقی ضلع کمیلا میں درگا پوجا کے تہوار کی تقریبات کے دوران۔مشتعل ہجوم نے اگلے دنوں میں بنگلہ دیش کے مختلف حصوں میں ہندو مندروں پر حملہ کیا اور پولیس کے ساتھ جھڑپیں کیں ، جس میں دو ہندوؤں سمیت کم از کم چھ افراد ہلاک اور 100 سے زائد زخمی ہوئے۔
دوسری جانب بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے بھارت میں مسلمانوں پر ہورہے مظالم کو لے کر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ بھارت میں مسلمانوں پر مظالم فوری طور پر بند ہونے چاہیں
آپ کی راۓ