نہ گوہر نہ میں کیمیا چاہتا ہوں
غم زندگی کی دوا چاہتا ہوں
نہیں ناز کچھ زہد و تقویٰ پہ مجھ کو
کرم تیرا تیری رضا چاہتا ہوں
نرالی تری ذات ہے رب عالم
سہارا ترے فضل کا چاہتا ہوں
نہیں غم جو سارا زمانہ خفا ہو
میں حب حبیب خدا چاہتا ہوں
مٹادے غم ماسوا جو مٹا دے
تری یاد کی وہ ضیا چاہتا ہوں
بڑی. تیرہ وتار ہے راہ منزل
الٰہی چراغ ھدی چاہتا ہوں
چلا ہوں مدینہ کی جانب میں سالک
بس اک دیدہ ور رہنما چاہتا ہوں
آپ کی راۓ