لمبنی/ کیئر خبر
لمبنی سانسکرتک نگر پالیکا وارڈ نمبر 7 بھیسنسیا روپندیہی نیپال میں مؤسسہ القمہ للخدمات الانسانیہ کے زیر اہتمام ایک عظیم الشان اجلاس عام و دستار بندی حفاظ کرام کا انعقاد اور معروف عالم دین حضرت مولانا عبدالمنان سلفی رحمہ اللہ کی ایک کتاب”اسلام کی نظر میں اچھے لوگ” کا رسم اجزاء عمل میں آیا۔
پروگرام میں ہند و نیپال کے معروف و مشہور علماء کرام نے شرکت کی.
مؤسسہ کی تعلیمی شاخ
روضة الأطفال للبنين و البنات کا پروگرام صبح 10 بجے سے دوپہر 2 بجے تک جاری رہا اور ان کے درمیان خطابت و ادعیہ ماثورہ کا مسابقہ ہوا جس میں تقریباً سو سے زائد بچوں نے حصہ لیا اور اپنی کارکردگی پیش کی. پھر بعد نمازعصر تا عشاء مرکز تحفیظ القرآن الکریم کے طلبہ کے درمیان تقریری مسابقہ ہوا جس میں طلبہ نے خطابت کے جوہر دکھائے. بعد نماز عشاء باضابطہ اجلاس عام کا آغاز ہوا،
پروگرام کی صدارت مرکز کے صدر محترم مولانا شہاب الدین سلفی نے کی اور نظامت کا فریضہ جامعہ سراج العلوم السلفیہ جھنڈا نگر نیپال کے استاد مولانا خالد رشید سراجی نے انجام دیا
پروگرام کا آغاز مرکز تحفیظ القرآن الکریم کے طالب علم حافظ حبیب الرحمن کی تلاوت قرآن پاک کے ذریعے ہوا ان کے بعد مولانا عبدالرحمن سراجی نے بڑے ہی دلکش انداز میں حمد باری تعالیٰ پیش کیا اور پھر جناب مولانا عبداللہ سمراوی نے اپنے مخصوص انداز میں نعت نبی صلی اللہ علیہ وسلم پیش کی۔
اس کے بعد علماء کرام کے خطابات کا سلسلہ شروع ہوا، پروگرام کے سب سے پہلے خطیب ضلعی جمعیت اہل حدیث ضلع سدھارتھ کے ناظم اعلیٰ اور جامعہ سراج العلوم السلفیہ جھنڈا نگر کے استاد مولانا وصی اللہ عبدالحکیم مدنی نے قرآن مجید کے حفظ کی تکمیل پر حفاظ کرام اور ان کے والدین کو مبارک بادی پیش کی بعدہ والدین کے متعلق نہایت ہی علمی، مدلل اور فاضلانہ گفتگو کی۔ موصوف نے اپنے خطاب میں بتایا کہ والدین ہمارے لیے ایک عظیم نعمت اور انمول دولت ہیں، یہ ایسی نعمت ہیں کہ جن کا کوئی بدل نہیں ہے اس لیے ہمیں ان کی قدر کرنی چاہیے اور ان کی خدمت کرکے اپنے لیے جنت کا سامان بنانا چاہیے.
ان کے خطاب کے بعد جامعہ سراج العلوم السلفیہ جھنڈا نگر کے ایک اور استاد، ماہنامہ السراج کے معاون مدیر اور ضلعی جمعیت اہل حدیث سدھارتھ نگر کے نائب ناظم مولانا سعود اختر عبدالمنان سلفی نے پردہ کے موضوع پر خطاب کیا،
آپ نے سب سے پہلے قرآن کریم کے حفظ کی تکمیل کرنے والے طلبہ اور ان کے والدین کو مبارک بادی پیش کی اور کتاب و سنت کی روشنی میں بتایا کہ وہ اس روئے زمین پر سب سے زیادہ معزز و مکرم ہیں اور قیامت کے دن ان کو اور ان کے والدین کے ساتھ خصوصی برتاؤ کیا جائے گا
اس کے بعد آپ نے بتایا کہ اسلام میں حجاب ضروری ہے اور جو لوگ کہتے ہیں کہ اسلام میں حجاب ضروری نہیں انہیں اسلامی تعلیمات کے مطالعے کی اشد ضرورت ہے۔ اس کے بعد آپ نے اپنے معاشرے میں پائی جانے والی بے حجابی کا تذکرہ کرتے ہوئے کتاب و سنت کی روشنی میں بتایا کہ اسلام میں پردہ کی کس قدر اہمیت ہے۔ اور عورتوں سے گزارش کی کہ وہ اپنی عفت و عصمت کی حفاظت کریں اور اپنے وقار کو پہچانیں۔
اس موقع پر مشہور و معروف داعی و قلم کار حضرت مولانا عبدالمنان سلفی رحمہ اللہ کی "اسلام کی نظر میں اچھے لوگ”نامی کتاب کا رسم اجرا ڈاکٹر سعید احمد اثری کے بدست عمل میں آیا۔
اس کے بعد تاثر پیش کرنے کے لیے مہمان خصوصی ڈاکٹر سعید احمد اثری کو دعوت دی گئی، انہوں نے اپنے تاثرات کا اظہار کیا، مرکز کے اس پروگرام پر خوشی ظاہر کرتے ہوئے مبارک باد دیا اور اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا اور خوب دعاؤں سے نوازا اور اسلام کی بعض خوبیوں کا بیان نہایت ہی بلیغانہ انداز میں کیا، اور کتاب کے بعض مشتملات پر بھی روشنی ڈالی اور آخر میں مصنف ناشر اور تمام معاونین کے لیے دعا کی کہ اللہ اس کتاب کو سب کے لیے صدقہ جاریہ بنائے، آمین
ان کے تاثر کے بعد حفاظ کرام کی دستار بندی اور انہیں قیمتی انعام و اکرام سے نوازا گیا.
اس عمل کے بعد مولانا مشتاق احمد سلفی نے تاثر پیش کیا آپ نے بھی طلبہ کو مبارک باد پیش کی، اور ان کی عظمتوں کا تذکرہ کیا۔
ان کے بعد مولانا محمد عمر سلفی نے آخرت کے موضوع پر خطاب کیا اور یہ بتایا کہ ہم اس دنیا میں ہمیشہ کے لیے نہیں ہیں بلکہ ہمیں مرنا ہے اور مر کر آخرت کی طرف کوچ کرنا ہے اس لیے ہمیں آخرت کی تیاری کرنی چاہیے
پروگرام کے آخری مقرر، معروف خطیب مولانا غیاث الدین سلفی نے سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے موضوع پر اپنے خاص لب و لہجہ میں بڑا ہی پر مغز خطاب کیا آپ نے سیرت النبی کے مطابق ہمیں اپنے کردار کو بنانے پر ابھارا۔.
ان کے بعد صدر جلسہ مولانا شہاب الدین سلفی کے اختتامی اور دعائیہ کلمات کے ساتھ پروگرام کے اختتام کا اعلان کیا گیا۔
درمیان میں جامعہ سراج العلوم کے دو طلبہ عبدالعلی اور فیضان نے بھی اپنے مترنم آواز سے سامعین کو محظوظ کیا۔
آپ کی راۓ