نئی دلی/ ايجنسى
نئی دلی کی مسلمان خاتون وکیل عارفہ خانم بھارت سرکار کے سامنے آہنی دیوار بن گئیں۔
عارفہ خانم مسلمان آبادی پر مشتمل شاہین باغ کو تجاوزات کے نام پر گرانے کی سازش کے سامنے ڈٹ گئیں اور اپنی زندگی کی پروا کیے بغیر بلڈوزرز کے سامنے آگئیں۔ اس دوران وہ شدید زخمی ہوئیں لیکن غیر قانونی عمل کو روکنے سے پیچھے نہ ہٹیں۔
نئی دہلی میں شاہین باغ وہ مسلم اکثریتی علاقہ ہے جہاں سے 2019-20 کے متنازع شہریت قانون کے خلاف مظاہروں کا آغاز ہوا۔ اسی لیے بھارتیہ جنتا پارٹی کے زیر مقامی انتظامیہ نے آس پاس کے علاقوں کی درجنوں تجاوزات چھوڑ کر شاہین باغ میں مسلمان آبادی کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ اس فرقہ وارانہ آپریشن کا بہادر مسلمان خاتون وکیل عارفہ خانم نے ڈٹ کر مقابلہ کیا۔
رپورٹس کے مطابق عارفہ خانم کی بہادری سے متاثر ہو کر شاہین باغ کے سیکڑوں رہائشی بی جے پی کے بُل ڈوزروں کے سامنے تن گئے اور آپریشن کو ناکام بنادیا۔
بھارت کی اپوزیشن جماعتوں اور ناقدین کا کہنا ہے کہ نریندر مودی کی جماعت بی جے پی تجاوزات کے نام پر مسلمانوں کے خلاف آپریشن کر کے ہندو انتہا پسندوں کے ووٹ حاصل کرنا چاہتی ہے۔
واضح رہے کہ نریندر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد سے بھارت بھر میں مسلمانوں پر حملوں میں تیزی آئی ہے۔ ان حملوں میں گزشتہ ایک ماہ سے خاص طور پر شدت آئی ہے۔
آپ کی راۓ