کاٹھمانڈو /کیئر خبر
ملک نیپال میں بلدیاتی انتخابات کے لیے ووٹنگ کا عمل پرامن طور پر اختتام پذیر ہوا، بدامنی کے چھٹپٹ واقعات رونما ہوئے۔ اس کے نتیجے میں، نیپالی پولیس نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ انتخابات پرامن ماحول میں منعقد ہوئے۔
نیپال پولیس کے ترجمان مسٹر بشنو کمار کے سی نے کہا کہ مختلف اضلاع میں چھٹپٹ واقعات کے باوجود انتخابات پرامن طریقے سے انجام پائے۔
انہوں نے بتایا کہ پولنگ اسٹیشنز پر 110 واقعات پیش آئے۔
موصول ہونے والی تفصیلات کے مطابق 40 پولنگ سٹیشنز پر دوبارہ پولنگ ہوئی جو کہ تنازعات کے باعث بلاک کر دیے گئے تھے۔
انہوں نے کہا کہ کابھرے ، سپتری؛ روتہٹ اور سرلاہی سمیت بعض پولنگ سٹیشنوں میں پولنگ ملتوی کر دی گئی ہے۔ کچھ علاقوں میں بارش نے بھی پولنگ کو متاثر کیا۔
الیکشن کمیشن نے کہا کہ بیلٹ بکسوں کی محفوظ نقل و حمل کے ساتھ ساتھ تمام بیلٹ بکسوں کو جمع کرکے ووٹوں کی گنتی کے فوری آغاز کے انتظامات کیے گئے ہیں۔
پہلی بار مقامی سطح پر ایک ہی مرحلے میں انتخابات کرائے گئے۔ نیپال کے لیے نئے آئین کے نفاذ کے بعد 2017 میں پہلی بار مقامی سطح پر انتخابات ہوئے تھے۔
753 مقامی سطحوں پر مجموعی طور پر 35,221 عوامی نمائندے منتخب کیے جائیں گے۔
اہل ووٹرز جو جمعرات تک 18 سال کے ہو چکے ہیں اور رجسٹرڈ ہیں ان کے پاس ووٹ ڈالنے کا موقع ہے۔ کل 145011 امیدوار انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔
65 جماعتوں نے اپنے امیدواروں کا اندراج کرایا۔
انتخابات کے لیے کل 439,953 افراد (109,088 عملہ، 65,865 رضاکار، 5,000 سپروائزر، اور 260,000 سیکیورٹی اہلکار) تعینات کیے گئے تھے۔
ووٹنگ کا ٹائم فریم صبح 7 بجے سے شام 5 بجے کے درمیان تھا۔ لیکن کچھ جگہوں پر ووٹ ڈالنے کے لیے ووٹروں کی قطار میں 5 بجے کے بعد بھی ووٹنگ جاری رہی۔
روتہٹ میں شرپسند عناصر نے بیلٹ بکس کو ہائی جیک کرنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
وہیں اودے پور میں الیکشن تنازع کے سبب پولیس کو گولی چلانی پڑی اور ایک شخص کی موقع پر موت ہوگئی۔
آپ کی راۓ