نئى دهلى/ ايجنسى
اردو کے نامور نقاد ڈاکٹر گوپی چند نارنگ امریکا میں 91 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔
گوپی چند نارنگ 11 فروری 1931 کو بلوچستان کے علاقے دُکی میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے اردو تنقید میں ساختیات اور اُسلوبیات کی بحثوں کی ابتدا کی۔ اردو کے چاروں بڑے شاعروں میر، غالب، انیس اور اقبال پر بےمثل کتابیں لکھیں۔
مرحوم کی لسانیات اور فکشن پر بھی گہری نظر تھی۔ گوپی چند کو بھارتی حکومت نے 2004 میں پدما بھوشن ایوارڈ اور حکومت پاکستان نے 2012 میں ستارہ امتیاز عطا کیا تھا۔
گوپی چند نارنگ (11 فروری 1931 – 15 جون 2022ء) کو عہد حاضر کا صف اول کا اردو نقاد، محقق اور ادیب مانا جاتا ہے۔ گو کہ پروفیسر گوپی چند نارنگ دہلی میں مقیم تھے مگر وہ باقاعدگی سے پاکستان میں اردو ادبی محافل میں شریک ہوتے رہے جہاں ان کی علمیت کو نہایت عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ اردو کے جلسوں اور مذاکروں میں شرکت کرنے کے لیے وہ ساری دنیا کا سفر کرتے رہتے اور انہیں سفیر اردو کے طور پر بھی جانا جاتا ہے۔ جہاں انہیں بھارت میں پدم بھوشن کا خطاب ملا وہیں انہیں پاکستان میں متعدد انعامات اور اعزازات سے نوازا گیا۔ چند ماہ قبل تک وہ بھارت کے سب سے اہم ادبی ادارے ساہتیہ اکادمی کے صدر کے عہدے پر فائز تھے۔
پروفیسر گوپی چند نارنگ نے بچپن کوئٹہ میں گزارا۔ انہوں نے سنہ 1954ء میں یونیورسٹی آف دہلی سے اردو میں ایم اے اور اسی جامعہ سے سنہ 1958ء میں لسانیات میں پی ایچ ڈی کی اسناد حاصل کیں۔ گوپی چند نارنگ نے سنہ 1957ء میں سینٹ اسٹیفینس کالج، دہلی میں لیکچرر کے طور پہ پڑھانا شروع کیا اور 1995ء تک دہلی یونیورسٹی میں پروفیسر کے طور پہ تدریس سے وابستہ رہے۔ وہ آج بھی دہلی یونیورسٹی کے اعزازی پروفیسر، پروفیسر ای میریٹس، ہیں۔
پروفیسر گوپی چند نارنگ چونسٹھ کتابوں کے مصنف ہیں۔ ان کتابوں میں پینسالیس اردو میں، بارہ انگریزی میں اور سات ہندی میں لکھی گئی ہیں۔ چند کے نام یہ ہیں،
آپ کی راۓ