ہندستان اور پاکستان کی پریشانی ایک جیسی، نکالنا ہوگا حل، نہیں تو ٹی20 ورلڈ کپ ہاتھ سے گیا

16 ستمبر, 2022

نئى دهلى/ ايجنسى

بھارت اور پاکستان ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022 کے لیے تیار ہیں۔ دونوں کرکٹ بورڈز نے آسٹریلیا میں ہونے والے ٹورنامنٹ کے لیے 15 کھلاڑیوں کے ناموں کا بھی اعلان کر دیا ہے۔ مقابلے 16 اکتوبر سے شروع ہورہے ہیں۔ دونوں ٹیمیں سابق چیمپئن ہیں اور آئی سی سی کی درجہ بندی میں ٹاپ 4 میں شامل ہیں۔ ایسے میں انہیں ورلڈ کپ کا دعویدار بھی قرار دیا جا رہا ہے لیکن دونوں ٹیموں کی ایک بڑی کوتاہی ان پر بھاری پڑ سکتی ہے۔ حال ہی میں ایشیا کپ کا فائنل دبئی میں کھیلا گیا۔ پاکستان کے اوپنر بلے باز محمد رضوان فائنل میں کھیلی گئی ان کی سست اننگز پر تنقید کا نشانہ بنے۔ سابق بھارتی کرکٹر گوتم گمبھیر سے لے کر پاکستان کے سابق کپتان وسیم اکرم تک ان پر سوالات اٹھائے گئے تھے۔ اسی طرح ہندوستان کی اوپننگ جوڑی روہت شرما اور کے ایل راہل کی کمی ہے۔

پاکستان کی جانب سے بابر اعظم اور محمد رضوان نے اوپننگ کی۔ لیکن دونوں شروع میں سست بیٹنگ کے لیے جانے جاتے ہیں۔ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی ٹیم میں منتخب ہونے کے بعد جب پاکستان کے چیف سلیکٹر محمد وسیم سے اس بارے میں سوال پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ اس جوڑی نے ہمیں پہلے بھی اچھی کامیابی دی ہے۔ اس لیے اس میں تبدیلی ممکن نہیں لیکن انہوں نے یہ ضرور مانا کہ وہ شروع میں سست بلے بازی کرتے ہیں۔

پہلے 6 اوورز میں صرف 16 رنز بنائے
T20 ایشیا کپ کے فائنل کی بات کریں تو پاکستان کو 171 کا ہدف ملا تھا۔ ٹیمیں شروع کے پہلے 6 اوورز میں زیادہ سے زیادہ رنز بنانا چاہتی ہیں لیکن فائنل میں محمد رضوان پہلے 6 اوورز کے بعد 22 گیندوں پر 16 رنز بھی نہ بنا سکے تھے۔ اسٹرائیک ریٹ 70 کے قریب تھا۔ سری لنکا کے خلاف سپر 4 میچ میں رضوان نے پہلے 6 اوورز میں 100 کے اسٹرائیک ریٹ سے رنز بنائے جبکہ بابر اعظم نے 125 کے لگ بھگ اسٹرائیک ریٹ سے رنز بنائے تھے۔ حالانکہ پورے ایشیا کپ میں بابر کی کارکردگی اچھی نہیں رہی تھی۔ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں دونوں بلے بازوں کا مجموعی اسٹرائیک ریٹ 130 سے ​​کم  کا ہے۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter