ایک ڈاکيومنٹری سے کیسے ڈر گئی مودی حکومت؛ جے این یو اور جامعہ ملیہ میں بی بی سی کی ڈاکیومنٹری کی اسکریننگ پر ہوا ہنگامہ

25 جنوری, 2023

نئی دہلی / ایجنسی
جے این یو اور جامعہ ملیہ میں بی بی سی کی متنازعہ ڈاکیومنٹری کی اسکریننگ پر ہنگامہ ہوا۔ دیر رات تک طلبہ کا احتجاجی مظاہرہ جاری رہا۔ کیمپس میں یونیورسٹی انتظامیہ کے خلاف مارچ شروع ہوگیا اور پولیس بھی آگئی۔ کمیونسٹ تنظیموں سے جڑے طلبہ نے جے این یو کیمپس سے وسنت کنج پولیس اسٹیشن تک احتجاجی مارچ نکالا۔ طلبہ گروپوس کی جانب سے پتھراو کے الزام بھی لگائے گئے ہیں لیکن پولیس کی جانب سے سنگباری کی تصدیق نہیں کی گئی۔ وسنت کنج میںپولیس تھانے کے باہر طلبہ نے دیر رات مظاہرہ کیا۔ اس کے بعد دیر رات ہی جے این یو طلبہ یونین کی جانب سے پولیس کو دی گئی شکایت اورپولیس کی یقین دہانی کے بعد طلبہ نے اپنا احتجاج ختم کردیا۔ اسٹوڈنٹ لیڈر آئیشی نے یہ اطلاع دی ہے۔

جے این یو اسٹوڈنٹ یونین کی صدر آئیشی گھوش کا کہنا ہے کہ اے بی وی پی نے سنگباری کی ہے لیکن ابھی تک انتظامیہ کی جانب سے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا۔ ہم نے فلم کی اسکریننگ تقریباً پوری کرلی ہے۔ ہماری فوقیت ہے کہ بجلی بحال کی جائے۔ ہم ایف آئی آر داخل کریں گے۔ دوسری جانب، سنگباری کو لے کر اے بی وی پی سے جڑے طلبہ گورو کمار کا کہنا ہے کہ کیا الزام لگانے والے ان لوگوں کے پاس کوئی ثبوت ہے کہ ہم نے سنگباری کی ہے؟ ہم نے کوئی سنگباری نہیں کی ہے، وہیں، دہلی پولیس کا کہنا ہے کہ اگر ہم نے جے این یو کی طرف سے کوئی شکایت ملے گی تو ضروری کارروائی کی جائے گی۔
نریندر مودی پر بی بی سی کے ذریعہ بنائی گئی ڈاکیومنٹری پر ہندوستان میں تنازعہ لگاتار بڑھتا جا رہا ہے۔ جامعہ ملیہ اسلامیہ میں بی بی سی کی یہ ڈاکیومنٹری دکھائے جانے کا منصوبہ تھا لیکن تازہ ترین خبروں کے مطابق زبردست ہنگامہ کے درمیان اسے ملتوی کر دیا گیا ہے۔ حالانکہ یونیورسٹی کے گیٹ پر اب بھی کئی طلبا ڈاکیومنٹری کی اسکریننگ پر پابندی کو لے کر ہنگامہ کر رہے ہیں۔ دہلی پولیس نے کچھ طلبا کو حراست میں بھی لے لیا ہے۔

یونیورسٹی انتظامیہ کے ذریعہ بی بی سی کی ڈاکیومنٹری کی اسکریننگ پر پابندی لگانے کے بعد بڑی تعداد میں طلبا احتجاج کر رہے تھے جب دہلی پولیس نے کچھ لوگوں کو حراست میں لے لیا۔ طلبا تنظیم ایس ایف آئی کا کہنا ہے کہ جب تک حراست میں لیے گئے طلبا کو چھوڑا نہیں جاتا، اس وقت تک ڈاکیومنٹری کی اسکریننگ نہیں کی جائے گی۔ کچھ میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ ایس ایف آئی کے 7 طلبا حراست میں لیے گئے ہیں۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter