تین لالچی آدمی

عاںٔشہ بانو بی اے سال دوم اردو شعبہ نیتیشور کالج مظفرپور بہار

4 اپریل, 2023

انسان میں جہاں بہت سارے خصائل ہیں ان میں سے ایک حرص و لالچ بھی ہے جو ہمیشہ سے انسان کی کمزوریوں کا سبب رہا ہے
لالچ میں دو درجن خامیاں ہیں لیکن اس کی سب سے بڑی خامی کا تعلق انسانی ذہن کے ساتھ ہے۔ االلہ تعالیٰ نے انسان کو تخمینہ لگانے، حساب کتاب کرنے کی صلاحیت سے نواز رکھا ہے۔ ہم جب بھی کوئی چیز دیکھتے ہیں، ہمارا دماغ فوراً اس کے عرض بلد، موٹائی، وزن اور قیمت کا اندازہ لگاتا ہے اور ہم اس حساب کتاب کی بنیاد پر اگلے فیصلے کرتے ہیں۔ تاہم ہم اگر لالچ میں آتے ہیں تو ہمارا دماغ ایک عجیب کیمیکل پیدا کرتا ہے۔ یہ وہ جذبہ ہوتا ہے جو ہماری حساب کتاب کی صلاحیت کو تباہ کر دیتا ہے اور یوں ہم غلط فیصلے کرنے لگتے ہیں۔ لالچی لوگ بے حقیقت انداز میں لالچ سے بھرے فیصلے کرتے ہیں جو کبھی سچ نہیں ہوتے۔ مثلًا، ایک سرکاری افسر ممکن ہے کہ پہلی بار کی رشوت لیتے ہوئے پکڑا جائے اور جو امکانی فائدہ وہ چاہ ریا تھا، اس سے بڑا نقصان وہ چھیلتا ہے۔ وہ اپنا سرکاری عہدہ تو کھوتا ہے، مگر ساتھ میں وہ جیل بھی جاتا ہے۔
لالچ اور چاہت میں بڑا فرق ہوتا ہے۔ ایک بچہ کم عمری میں یا بچپن میں آرزو کر سکتا ہے کہ وہ جوانی میں سرکاری ملازمت حاصل کرے گا، اس کا اپنا ایک گھر ہو گا اور اس کی اپنی کار ہوگی۔ تاہم لالچ اس سے کہیں زیادہ ہے۔ لالچ میں وہی شخص سن بلوغ کو پہنچ کر کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ مال و دولت بٹورنے، کئی عمارات کھڑی کرنے اور گاڑیوں کی عملًا ایک فوج بنانے کی کوشش کر سکتا ہے، جس کے لیے وہ جائز و نا جائز، ہر قسم کے طریقہ کار کو بہ روئے کار لاتا ہے۔ وہ رشوت لینے اور ہر اصول و ضابطے کو بالائے طاق رکھنے سے گریز نہیں کرتا۔
پیارے بچو ایسے تین لالچی افراد کا ایک واقعہ پیش کررہی جس کے نتائج کتنے منفی اور بھیانک ثابت ہوئے
تین آدمی سفر کر رہے تھے ۔راہ میں ان کو سونے کی تین اینٹیں ملیں۔ تینوں نے خوشی سے ایک ایک اینٹ لے لی پھر آگے بڑھے ۔ ان کے پاس کھانے کا سامان نہیں تھا۔ جب بھک سے بے چین ہو ۓ تو آپس میں کہا کہ کہیں سے کھانے کا سامان منگوا نا چاہیے ۔ان میں کا ایک شخص بولا کہ آپ دونوں آدمی یہیں ٹھہر جاںٔیں ۔ میں ابھی سامنے والے گاؤں سے کھانا خرید کر لاتا ہوں ۔ دونوں نے یہ بات منظور کر لی ۔ اور ہیں رک گۓ
پھر تیسرا آدمی کھانا لینے کے لیے گاؤں کی طرف چل پڑا ۔ راستے میں اس کی نیت بدل گئی ۔ اس نے اپنے من میں سوچا کہ اگر میں کھانے میں زہر ملاد ملادوں تو بڑا اچھا ہوگا کیوں کہ جب میرے دونون ساتھی زہریلے کھانے کو کھاںٔیں گے تو مرجاںٔیں گے اور اینٹیں سب میری ہوجاںٔیں کی ۔ یہ سوچ کر اس نے کھانا خریدا اور اس میں زہر ملاد یا ۔ پھر وہی زہریلا کھانا ساتھ لے کر آنے لگا ۔ ادھر اس کے جانے کے بعد اس کے دونوں ساتھیوں نے یہ بات طے کر لی کہ ہم دونوں مل کر اس کو مارڈالیں تاکہ اس کے حصے کی اینٹ ہم لوگوں کی ہو جائے ۔ جب وہ تیسرا شخص کھانا لے پہنچا تو اچانک یہ دونوں اس پر ٹوٹ پڑے اور اس کو جان سے مار ڈالا ۔ بھوکے تو پہلے ہی سے تھے ۔ جب قتل سے فارغ ہو کر اس کھانے کو کھایا تو پھر یہ دونوں بھی مرگۓ ۔ اور سونے کی اینٹیں وہیں دھری رہ گںٔیں

پیارے بچو! لالچ بہت بڑی بلا ہے ۔دیکھو لالچ ہی نے ان تینوں کی جان لے لی

خبردار! دوسرے کا حق مارنے کے لیے تم کبھی لالچ نہ کرنا

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter