"سعودی عرب "کانظام اسلام قیام امن ۔ مسلمانان عالم کیلیے ملی وقارکا جذبہ ھے
زاھد آزاد جھنڈانگری( نیپال)
” الیوم آلوطنی پر خاص تحریر "
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
23/ستمبر کے آتےھی دل کی کیفیت بدل سی جاتی ہے دل میں ایک عجیب سی کیفیت پیدا ہو جاتی ہےاور کیوں نا ھو کیونکہ یہ رحمت للعالمین پیارےحبیب محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا مسکن ومولد جو ھے
23/ستمبر مملکت سعودی عرب کا قومی دن ھے۔ھرسال یہ ملک کے شایان شان نہایت ہی تزک و احتشام سے منایا جاتا ہے اور پوری دنیامیں پھیلے ہوئے سعودی سفارت خانوں میں اس دن کو جوش و خروش سے منایا جاتا ہے ۔ جس میں ملک کے مقتدر علماء کرام وفضلاءعظام اور سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کو خصوصی اہمیت کے ساتھ مدعو کیا جاتا ہے
ان خیالات کا اظہار مشرف اعلی جامعہ خدیجۃ الکبریٰ جھنڈانگر وصدر انجمن ارتقائے اردو ادب نیپال مولانا زاھد آزاد جھنڈانگری نیپال نے ایک ریلیز میں کیا ھے
آپ نے آگے کہا
"ناچیز کو بارہا اسطرح کے پروگرامس میں شرکت کا موقع ملتا رھا ھے گزشتہ پینتیس برسوں سے مملکت سعودی عرب کوبہت ھی قریب سے دیکھنے کے مواقع ملتے رھے ھیں
موجودہ بادشاہ خادم الحرمین الشریفین ملک سلمان بن عبدالعزیز کے کارنامے روز روشن کی طرح عیاں ھیں جسے ھر عقل سلیم سنجیدگی سے مانتی اور جانتی ھے اور تسلیم کرتی ھے
2011/ھ میں اس وقت کے بادشاہ ۔ملک عبداللہ بن عبدالعزیز خادم الحرمین الشریفین کی خصوصی دعوتِ پرنیپال سے مشرف الدعاۃ بانی جامعہ خدیجۃ الکبریٰ جھنڈانگر شیخ عبد اللہ مدنی جھنڈانگری رح کے ھمراہ ناچیز” زاھدآزاد "٢٥”نفری وفد کے ساتھ حج بیت اللہ کی سعادت حاصل ہوئی عزت ماب ملک عبداللہ کی دعوتِ وزیارت حرمین شریفین نگاھوں کو خیرہ کر دینے والی تھی
اسی سال ہندوستان کے مشہور ومعروف صحافی معصوم مراد آبادی بھی بادشاہ کے مہمان خصوصی تھے جامعہ سلفیہ بنارس کے موقراستاد ھمارے ہم عصر ساتھی شیخ اسعد اعظمی حفظہ اللہ اور علامہ مولانا سلمان حسین ندوی لکھنو بھی مع اھل وعیال دعوت میں موجود تھے
2011/میں ناچیزکی زیارت حرمین شریفین کے بعد یہ چشم دید گواہی دی جا سکتی ھے کہ حجاج کرام وزائرین کی سہولت وارام چین کا حکومت کی جانب سے جو اقدامات کئے جاتے ہیں وہ اپنی مثال آپ ہیں ۔
حکومت سعودیہ کو ہمہ جہت و ھما وقت ایام حج کے بخیر وعافیت گزرنے کی فکر دامنِ گیر رہتی ہے
سعودی حکومت دنیا کے مختلف ممالک سے آنے والے وفود سربراہان مملکت ۔سیاسی شخصیات علماء ودانشوران قوم وملت سے حج سے متعلق مشورے بھی لیتی اور ان سے یہ گزارش بھی کرتی ھے کہ وہ اس بابرکت فریضے کی ادائیگی کے لئے اپنا تعاون پیش کریں
واضح رہے کہ سعودی عرب ورڈ بنک/ستمر2022جدید سروےکے مطابق 21/لاکھ انچاس ہزار چھ سو نوےمربع کلو میٹر کا رقبہ ھے
اتنے بڑے علاقے میں پھیلے ھوئے
سعودی عرب کے اس خطے میں ایک جدید ترین مثالی مملکت کا قیام عمل میں آیا
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے بلند چوٹی سے اپنے خطاب میں فرمایا تھا لا الہ الا اللہ کو اپنا لو تو اللہ تمہیں عرب وعجم کا مالک بنا دے گا
آل سعود”اللہ انھیں جزائے خیر عطا فرمائے "نے شیخ الاسلام کی رہنمائی میں دعوت حق کا پرچم بلند کیا۔عرب معاشرے سے شرک وبدعت کی ضلالت تاریکیوں کو ختم کرکے توحید کی فضاء کو بلند کر دیا جس سے قال اللہ وقال رسول کی نورانی فضا قائم کردی تو اللہ تعالیٰ نے انہیں خدمت دین کے لیے حجاز مقدس کے اقتدار کی جابھیاں عطا فرمادیں
آل سعود کے حکومت کی وجہ امتیازات یہ ھیں کہ آپ نے اور حکومتوں کی طرح صرف اور صرف شہری ترقی پر ھی توجہ نہی دی بلکہ دینی وملی اصلاحات کو بھی اپنے پیش نظر رکھا اور مسلمانوں کے دینی جمود کو توڑا جس سے ملک میں پھیلے ھوئےشرک وبدعات وخرافات کو ختم کیا یہی وہ خاص وجہ ھے جس سے مملکت سعودی عرب ھمارا مرجع ومنبا ہےاور ھماری عقیدتوں ومحبتوں کا مرکز اولیں بھی۔ ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی جائے پیدائش بھی ھے ھمارا
قبلہ وکعبہ بھی وہیں ھے
سعودی عرب کے حکمراں جس خلوص ومحبت سے اسلام و مسلمانوں کی ھر طرح سے معاون مددگار ھما وقت رھتے ھیں ایسی مثالیں کم کم نھی بلکہ ملتی ھی نہی ھیں
2022/کی مکمل حج کی نگہداشت اور بھرپور انتظام وانصرام کے ساتھ کامیاب فریضہ حج کی انجام دہی پر ھم پوری امت مسلمہ کی جانب سے انہیں مستحق شکر وشپاس مانتے ہیں اللہ اسے شرف قبولیت بخشے ۔
کچھ ناعاقبت اندیش مٹٹھی پھر غیر سنجیدہ فکر افراد حج کا نظام فیل ہونے کی دہائی دیتے نظر آتے ھیں اور حج کانظام بین الاقوامی اسلامی برادری کے حوالے کریں جیسا ناعاقبت اندیشانہ فیصلہ صادر فرما دیا کرتے ھیں شاید انہوں نے بلاد توحید مملکت سعودی عرب کی حیثیت کو سمجھا ھی نھی ھے۔ نا ھی اسلامی برادری کے اعلی مفہوم سے واقف ھیں ان کا یہ غیر سنجیدہ فکر مطالبہ ایک سیاسی نعرہ کے سوا اور کچھ نھی ھے سعودی عربیہ کے حکمرانوں کا مقصد نظام ۔اسلام کا قیام اور مسلمانان عالم کے لیے وقار وملی تشخص کا جذبہ ھے
سعودی عرب ایک ایسا ملک ھے جس کا دستور وآئین قران وسنت ھے خادم الحرمین الشریفین نے امت مسلمہ کے لیے جو خدمات انجام دی ہیں” ھر موقع پر”وہ تاریخ کا روشن باب ھے جسے مستقبل کا مورخ سنہرے حروف سے تحریر کرے گا ان شاءاللہ ۔
اللہ اس حکومت کو قائم ودائم رکھے دشمنوں کے شر وفساد۔ وریشا دوانیوں سے محفوظ و مامون رکھے آمین یا رب العالمین
آپ کی راۓ