"ساھم ” پلیٹ فارم کے تحت فلسطینی عوام کے لیے ریلیف فنڈ کی مہم قابل تحسین عمل

 محمد ھارون بن شیخ طیب التیمی  جامعة الكتاب والسنة ،سروٹھا،روتہٹ،نیپال

5 نومبر, 2023

 

پچھلے چند ہفتوں سے جاری اسرائیلی جارحیت اور بمباری سے غزہ میں ہورہے ہلاکت وبربادی سے بے گھر اور بے سہارا لوگوں کی امداد کے لیے سعودی حکومت کی جانب سے "ساھم”پلیٹ فارم کے ذریعے جنگی پیمانے پر ریلیف فنڈ کی مہم چلائی جارہی ہے جس میں حکومت کے علاوہ مختلف تنظیمیں اور عام باشندے بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں اس پلیٹ فارم کے ذریعہ جاری مہم کے تحت عطیات کی رقم ایک چوتھائی بلین ریال تک پہنچ گئی ہے ، مملکت سعودی عرب کے علاوہ وہاں کے باشندے، کمپنیاں اور دیگر ادارے مدد کے لیے آگے آرہے ہیں اب تک جمع شدہ رقم کی فہرست اس طرح ہے ۔۔۔۔

– شاہ سلمان بن عبدالعزیز: 30 ملین ریال

– ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان: 20 ملین ریال

– عبداللہ العثیم اینڈ سنز چیریٹیبل فاؤنڈیشن: 10 ملین ریال

– ابو غزالہ فاؤنڈیشن فار ڈویلپمنٹ اینڈ البیک: 10 ملین ریال

– حیات چیریٹیبل فاؤنڈیشن: 10 ملین ریال

– الغویری چیریٹیبل فاؤنڈیشن: 3 ملین ریال

– ایک مخیر (جس نے گمنام رہنے کو ترجیح دی): 2 ملین ریال

– محمد ابراہیم السبیعی چیریٹیبل فاؤنڈیشن: 2 ملین ریال

– ہنگر سٹیشن کمپنی لمیٹڈ: 2 ملین ریال

– میکڈونالڈز سعودی عرب: 2 ملین ریال

– سالم بن محفوظ نیشنل فاؤنڈیشن: 2 ملین ریال

الولید فاؤنڈیشن: 1 ملین ریال

– سلیمان نیشنل فاؤنڈیشن: 1 ملین ریال

– شیخ عبدالعزیز احمد محمد بغلف: 1 ملین ریال

اوقاف شہزادہ متعب بن عبدالعزیز آل سعود : 1 ملین ریال

– محمد بن عبداللہ الماجد نیشنل فاؤنڈیشن: 1 ملین ریال

– عبداللہ بن ابراہیم السبیعی چیریٹیبل فاؤنڈیشن: 1 ملین ریال

– سلسلة مقاهي كمپنی(نصف ملین): 500 ہزار ریال

– شہزادہ طلال بن عبدالعزیز چیریٹیبل فاؤنڈیشن: 500 ہزار ریال

– طلال اور طارق، عمر العقاد اینڈ سنز : 500 ہزار ریال

– المسافر سفر اور سیاحت: 500 ہزار ریال

– محمد بن عبداللہ الجمیع چیریٹیبل فاؤنڈیشن: 300 ہزار ریال

– وقف محمد بن صالح العذل 250 ہزار ریال

– عبدالعزیز بن طلال اور سری بنت سعود فاؤنڈیشن برائے انسانی ترقی: 200 ہزار ریال

– سيدة الأعمال أميرة الطويل: 100 ہزار ریال

عطیات وتبرعات کا یہ سلسلہ اب تک جاری ہے کچھ ایسے ادارے ،کمپنیاں اور شخصیات بھی ہوسکتے ہیں جن کا نام پوشیدہ رکھا گیا ہو اللہ تعالیٰ سب کے تبرعات کو قبول فرمائے۔

مملکت سعودی عرب کی یہ مہم انسانی ہمدردی،سخاوت ،فیاضی اور خدمت خلق کی عکاسی کرتا ہے، نیز اس سے غزہ پٹی کے رہائشیوں کے درپیش مسائل کو کم کیا جا سکتا ہے

غزہ میں فلسطینیوں کو امداد فراہم کرنے کی سعودی عرب کی ریلیف فنڈ مہم جس کی ہدایت خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز حفظہم اللہ نے کی ہے شاہ سلمان ریلیف سینٹر کا "ساھم” پلیٹ فارم۔ انسانی ہمدردی کا یہ عمل مملکت کے تاریخی کردار کے فریم ورک کے اندر آتے ہیں، جو مختلف بحرانوں اور مصیبتوں میں فلسطینی عوام کے ساتھ کھڑے ہونے کے لیے جانا جاتا ہے۔ فلسطینی عوام کے لیے سعودی حکومت کی انسانی،فلاحی،رفاہی اور ترقیاتی امداد جاری ہے

"یہ مہم فلسطینیوں کو جنگ اور بمباری کی وجہ سے پیدا ہونے والے انسانی مصائب کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے مملکت کی انتھک کوششوں کے تسلسل کے طور پر سامنے آئی ہے،

"سعودی حکومت فلسطین اور اس کے عوام کی حمایت، مشرق وسطی میں سلامتی اور امن کے قیام کے حوالے سے ٹھوس مؤقف رکھتی ہے چنانچہ سعودی فرمانروا شاہ سلمان اور شہزادہ محمد بن سلمان حفظہم اللہ اور مملکت سعودی عرب فلسطینی عوام کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔اور یہ عمل میں ہے صرف قول نہیں ہے

تاریخ گواہ ہے کہ مملکت نے گزشتہ آٹھ دہائیوں کے دوران فلسطینی عوام کے تمام بحرانوں اور فتنوں میں ان کی ثابت قدمی کو مضبوط بنانے میں کس طرح کا کردار ادا کیا ہے۔

چنانچہ اس سے قبل سعودی فرمانروا شاہ عبداﷲ بن عبدالعزیز آل سعود نے غزہ پر جاری اسرائیلی بمباری سے پیدا ہونے والے انسانی المیہ سے نمٹنے کے لیے پچاس ملین ڈالر کی خطیر رقم غزہ میں فلسطینی ہلال احمر کو پیش کرنے کا حکم جاری کیا اور کہا کہ 200 ملین سعودی ریال کی اس خطیررقم سے فلسطینی زخمیوں اور بمباری سے بے گھر ہونے والے افراد کے علاج معالجے ، خوراک اور رہائش کی فوری ضروریات پوری کی جائیں گی۔اس وقت جبکہ سعودی ولی عہد شہزادہ سلمان بن عبد العزیز تھے جب فلسطینی وزیر اعظم نے ان سے ملاقات کی تو سعودی حکومت نے انہیں غزہ کی تعمیر نو کیلئے ہر ممکن مددوتعاون کی یقین دہانی کرائی

واضح رہے کہ مسئلہ فلسطین پر مملکت سعودی عرب کا موقف ٹھوس اور واضح رہا ہے نیز فلسطینی عوام کے لیے سلامتی و خیر سگالی، امن وسکون اور باوقار زندگی کے حصول کی کوششوں کی حمایت پر توجہ رہی ہے

مملکت سعودی عرب کی تاریخ دنیا بھر کے مسلمانوں کے مسائل کے حوالے سے پختہ اور مضبوط موقف سے بھری پڑی ہے، بیت المقدس فلسطین کا حصہ اور مسلمانوں کا پہلا قبلہ ہے اور تین مقدس مساجد میں سے ایک ہے

اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ’’پاک ہے وہ ذات جو اپنے بندے کو راتوں رات مسجد حرام سے مسجد اقصیٰ تک لے گیا، جس کے گردونواح میں ہم نے اسے اپنی نشانیاں دکھائیں، بے شک وہی سب کچھ سننے والا اور سب کچھ سننے والا ہے۔ -دیکھنا” (الاسراء: 1)، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: : "لا تشد الرحال إلا إلى ثلاثة مساجد: المسجد الحرام، ومسجد الرسول صلى الله عليه وسلم، ومسجد الأقصى.”

کہ”تین مساجد کے علاوہ کسی اور کیلیے سفر نہ کرو: مسجد حرام، اور میری یہ مسجد۔ مسجد اقصیٰ۔

غزہ میں اسرائیلی جارحیت وبربریت اور معصوم فلسطینیوں پر حملے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی ہے

اللہ تعالیٰ سے دعا کی کہ خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور شہزادہ محمد بن سلمان حفظہم اللہ کو اس کا بہترین بدلہ عطا فرمائے نیز مسجد اقصیٰ، فلسطینی عوام اور مسلمانوں کے مقدس مقامات کو ہر قسم کے نقصانات اور مکروہات سے محفوظ رکھے۔۔۔۔۔۔

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter