بھارتی سفارت خانہ اور اردو اکیڈمی نیپال کے اشتراک میں جشن غالب کا انعقاد؛ امتیاز وفا کے شعری مجموعے "رمز وفا” کا اجراء

28 دسمبر, 2023

کٹھمنڈو / کئیر خبر
بھارتیہ سفارت خانہ نیپال اور اردو اکیڈمی نیپال کے اشتراک میں جشن غالب ایک مشاعرہ کا انعقاد کرکے بڑے تاؤ تزک احتشام کے ساتھ منایا گیا مشاعرہ کی صدارت پروگرام کی انچارج آشاوری باپٹ بھارتیہ سفارت خانہ اور نظامت کے فرائض محترم ستیندر دھیا شعبہ ہندی انچارج بھارتیہ سفارت خانہ نے بخوبی انجام دیا
سب سے پہلے مشاعرے کے مہمان خصوصی نیپال اکیڈمی کے چانسلر کے ذریعہ قندیل علم وفن کو روشن کیا گیا اس کے بعد برادرم امتیاز وفا صدر اردو اکیڈمی کے مجموعہ کلام ، رمز وفا کا رسم اجراء ہوا بعدہ اس کتاب پر ایک جامع تبصرہ ڈاکٹر عبد المبین ثاقب ہارونی نے پیش کیا،
نیپال اکیڈمی کے چانسلر نے اپنے تہنیتی کلمات سے نوازنے کے بعد باقاعدہ مشاعرے کا آغاز ہوا
ناظم مشاعرہ نے ضلع روتہٹ سے تشریف لائے نوجوان شاعر الطاف فریفتہ کو سب سے پہلے زحمت کلام دیا جس کو انہوں نے بخوبی نبھایا سماں باندھنے کا کام کیا اور شروع سے مشاعرہ اپنے عروج کو حاصل کرنے میں کامیاب رہا اسکے بعد بابو ترپاٹھی نے ایک خوبصورت غزل پیش کی بعد ازاں انظر صبا نے نہایت عمدہ و موثر کلام سے سامعین کا دل جیتنے میں کامیاب رہے بعدہ سکینہ خان صاحبہ نے اپنے کلام سے سامعین کو محظوظ کیا
اسکے بعد ناظم مشاعرہ نے تبسم مکرانی کو پیش کیا یہ ان کا پہلا مشاعرہ مگر وہ اپنے پہلے مشاعرے سے سامعین کو متاثر کرنے میں کامیاب رہیں
اس کے بعد ضلع سرلاہی سے تشریف لائے نوجوان شاعر فرقان فیضی نے اپنے کلام سے سامعین کو اپنے دام و حصار میں باندھے رکھا اور محسوس ہوا کہ مستقبل میں اردو اکیڈمی نیپال کی اپنے خون جگر سے سینچنے والے جیالوں کی کمی نہیں ہے
ناظم مشاعرہ نے ڈاکٹر سنت کمار اوستھی کو آواز دیا انہوں نے غالبیات پر اور رمزوفا پر روشنی ڈالنے کے ساتھ اپنی ایک غزل نیپالی زبان میں پیش کیا
ان کے بعد کلیم انجم تشریف لائے اور زندگی کے تمام پہلوؤں کو چھونے کی کوشش کی عوام کو متاثر کیا
ناظم مشاعرہ نے ڈاکٹر ثاقب ہارونی کو آواز دی ، غالب کی متابعت میں چند اشعار پڑھنے کے بعد ایک غزل پیش کی اور مشاعرہ کو اونچائی تک لے گئے بعدہ ناظم مشاعرہ نے امتیاز وفا کو دعوت سخن دی انہوں اہنی غزلوں سے سماں باندھ دیا، ناظم مشاعرہ نے ایک خوبصورت غزل بھی پیش کی جس کو خوب پذیرائی ہوئی آج ان کی یوم پیدائش بھی تھی جس کے لئے احباب نے انکے لئے نیک خواہشات کا اظہار کیا غرضیکہ آج ہمیں ناظم مشاعرہ کی شکل میں ایک شاعر بھی ملا انہوں کہا کہ مجھے اردو شاعری نے اس قدر متاثرکیا ہے کہ میں اردو زبان سیکھنے پر مجبور ہوں ، صدر مشاعرہ آشاوری باپٹ کافی خوش تھی اور آئندہ کے پروگرام میں اپنی غزل کے ساتھ آنے کا وعدہ فرمایا اور مشاعرے کی کامیابی پر خوشی اظہار کرتے ہوئے اختتام کا اعلان کیا-

آپ کی راۓ

چیف ایڈیٹر

دفتر

  • محکمہ اطلاعات رجسٹریشن : ٧٧١
  • news.carekhabar@gmail.com
    بشال نگر، کاٹھمانڈو نیپال
Flag Counter