کپل وستو/ کیئر خبر
مدرسہ ضیاء العلوم کا دو روزہ اختتامی اجلاس میں وزیر تعلیم عالی جناب چند کیش سی کے گپتا کو شال پوشی دے کر اعزاز ديا گیا۔پروگرام کی صدارت شیخ عبدالرشید مدنی اور نظامت مولانا خالد رشید کر رہے تھے۔شہر کے معزز حضرات میئر اجے تھاپا اور نائب میئر شیو کماری کو بھی اعزاز سے نوازا گیا۔
بانیان مدرسہ کے اہم رکن ڈاکٹر منظور احمد ندوی اور مدرسہ بورڈ کے نائب صدر مشہود خان نیپالی نے یہاں کا نظم و نسق نہایت ہی خوبصورت انداز میں کر رکھا تھا ۔یہاں کے جملہاساتذہ نہایت ہی چاک و چوبند نظر آرہے تھے ۔مولانا تاج الدین، سراجی شیخ مجیب مدنی اس پروگرام کے روح رواں تھے۔
جامعہ سراج العلوم جھنڈا نگر کے اساتذہ کرام میں شیخ خورشید احمد سلفی، شیخ وصی اللہ مدنی،کپل وستو سے شیخ اطہر مدنی اسٹیج پر جلوہ افروز تھے۔وزیر تعلیم کا چوکا دینے والا بیان کہ مسلم اکثریت والے علاقے کا میں ممبر اف پارلیمنٹ اور لمبنی پردیش کا وزیر تعلیم ہوں۔میں پہلی فرصت میں چاہتا ہوں کہ پردیس کے سبھی مدرسوں کے معلمین (مولوی صاحبان) کی سرکاری تنخواہ کا انتظام کروں لیکن ہمارے لیے مجبوری اوپر سے بجٹ کی دقت آرہی ہے،ورنہ میں اب تک کر چکا ہوتا۔میں پہلی فرصت میں اپنے وعدے کو نبھاؤں گا۔جب تک معلمین کی تنخواہ مضبوط نہیں ہوگی اس وقت تک مدارس کی تعلیم ٹھوس نہیں ہو سکتی ہے ۔
وزیر تعلیم نے مزید طلبہ و طالبات کو نصیحت کرتے ہوئے بتایا کہ آجہیسے پڑھائی کے درمیان آپ اپنا ایک ہدف رکھیں ہمیں اس تعلیم سے کیا فوائد ہیں اور ہمیں آگے کیا بننا ہے۔
وزیر تعلیم نے اپنے سٹوڈنٹ لائف کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ میرے اکثر دوست مسلم ہوا کرتے تھے۔ایک بار کا واقعہ ہے میرا ایک پرانا دوست بھیرہوا میں ملا رمضان شریف کا مہینہ تھا اور وہ روزے سے نہیں تھا،یہ بات مجھے ناگوار سی لگی اور میں نے نفرت کا اظہار کیا اس کے ساتھ چائے پینے سے مجھے شرم آئی اور میں نے اس کو نصیحت کر ڈالا جس کی وجہ سے وہ مجھ سے ملاقات کرنے سے کترانے لگا۔
ہمیں سبھی مذاہب کا احترام کرنا چاہیے بلکہ ایک دوست دوسرے دوست کو مسجد چھوڑ کر آنا چاہیے اور دوسرا دوست اس کو مندر تک چھوڑ کر ائے۔ہم سب لوگوں کو مذہب ہی سے جڑے رہنے میں نجات ہے۔
آخر میں ممتاز طلبہ و طالبات کو وزیر تعلیم اور دیگر معززین اساتذہ کرام کے ہاتھوں تقسیم انعامات کا سلسلہ شروع ہو کر صدر اجلاس شیخ عبدالرشید مدنی کے دعائیہ کلمات سے اجلاس اختتام پزیر ہوا۔
آپ کی راۓ