کہا جاتا ہے کہ دنیا بھر میں تقریباً 7000 زبانیں، اور بولیاں بولی جاتی ہیں۔ تاہم 10 بڑی زبانوں کا غلبہ اقوامِ عالم کے تقریباً 75 فیصد پر محیط ہے۔ واضح ہو کہ دنیا بھر میں 100 ملین سے زائد افراد صرف 15 زبانیں ہی بولتے ہیں
ہزاروں زبانیں خطرے سے دوچار ہیں۔ کچھ زبانیں بولنے والوں کی کمی کی وجہ سے ریکارڈ تک محدود ہو کر رہ گئی ہیں۔ زبان و ادب کی دولت سے مالا مال ہونے کے باوجود زندہ نہ ہونے کی وجہ سے ‘مردہ زبانوں’ کی تعداد بڑھ رہی ہے۔
سنسکرت کو اپنی مادری زبان کے طور پر لکھنے والوں کی تعداد پوری دنیا میں صرف 28 ہزار ہے۔ ان میں سے تقریباً 25,000 ہندوستان میں اور تقریباً 2,000 نیپال میں ہیں،
جب کہ سنسکرت ایک مستحکم زبان کی حیثیت رکھتی ہے۔ اس زبان میں لاکھوں کتابیں اور لٹریچر موجود ہیں۔ تاہم یہ انسانی رویے اور عمل میں زندہ نہیں رہ سکا۔
پر آج انگریزی زبان کو ہم دیکھ لیں جو اس وقت پوری دنیا میں بولے جانے والی زبانوں کی فہرست میں ایک نمبر پر شامل ہے ایک ارب پینتالیس کروڑ لوگ انگریزی بولتے ہیں۔ تاہم، ایسا بھی نہیں کہ ان سبھی کی مقامی یا مادری زبان انگریزی بولنے والوں کی ہی رہی ہو بلکہ انگریزی سلطنت کی توسیع کے ساتھ ساتھ انگریزی زبان بھی پوری دنیا میں پھیلتی چلی گئی۔اور آج اسے عالمی زبان کے طور پر بھی تسلیم کر لیا گیا ہے نیز دنیا کے بیشتر ممالک میں آج انگریزی کو رسمی تعلیم میں شامل کرکے پڑھایا بھی جاتا ہے۔ ویسے اگر ہم دیکھیں تو انگریزی بولنے والوں کی تعداد صرف اور صرف چالیس کروڑ افراد پر مشتمل ہے۔ 1 ارب سے زیادہ انگریزی بولنے والوں کی مادری زبان انگریزی نہیں ہونے کے باوجود بھی آج انہیں انگریزی بولنے والے گروپ میں رکھا گیا ہے۔ دراں حالانکہ
دنیا کی تقریباً 18.8 فیصد آبادی ہی انگریزی بولنے والوں کی ہے۔واضح ہو کہ انگریزی بولنے والے اہم ممالک کی فہرست کچھ اس طرح ہے برطانیہ، امریکہ، آسٹریلیا، کینیڈا، نیوزی لینڈ، آئرلینڈ، گریناڈا، بیلیز، جمیکا، گھانا، جنوبی افریقہ، بوٹسوانا، بارباڈوس، گیانا ہیں۔ چینی مینڈارن دنیا کی آبادی میں دوسرے نمبر پر ہیں۔ تقریباً ایک ارب گیارہ کروڑ لوگ مینڈارن زبان بولتے ہیں۔ تاہم یہ بات قابل غور ہے کہ یہ چین کی آبادی سے کم ہے۔ کیونکہ تمام چینیوں کی مادری زبان مینڈارن نہیں ہے۔ تاہم چین کے علاوہ تائیوان، منگولیا، سنگاپور، ویت نام، لاؤس اور دیگر ممالک میں مینڈارن بولنے والوں کی بڑی آبادی ہے۔ مینڈارن دنیا کی آبادی کا تقریباً 13.8 فیصد ہے۔تیسرے نمبر پر ہندی ہے۔ دنیا بھر میں ساٹھ کروڑ سے زیادہ لوگ ہندی بولتے ہیں۔ تاہم، مینڈارن کی طرح، یہ کل ہندوستانی آبادی کے نصف سے بھی کم ہے۔ کیونکہ ہندوستان میں دیگر علاقائی زبانوں کا زبردست اثر ہے۔ تاہم، ہندی بولنے والے صرف ہندوستان میں نہیں ہیں، وہ پوری دنیا میں پھیلے ہوئے ہیں۔ دنیا کی 7.5 فیصد آبادی پر ہندی زبان غالب ہے۔
ہسپانوی چوتھے نمبر پر ہے۔ ہسپانوی کو دنیا کے 21 ممالک میں سرکاری زبان کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔ اسپین ہی اصل ملک ہے ہسپانوی سلطنت کے دور میں، ہسپانوی زبان بنیادی طور پر لاطینی امریکی ممالک میں پھیلی۔ تقریباً 56 کروڑ لوگ ہسپانوی زبان بولتے ہیں۔میکسیکو، پیراگوئے، وینزویلا، ارجنٹائن، ایل سلواڈور، پاناما، کیوبا، بولیویا، کولمبیا وغیرہ میں ہسپانوی زبان غالب ہے۔ دنیا کی 6.9 فیصد آبادی پر ہسپانوی کا غلبہ ہے۔
فرانسیسی زبان پانچویں نمبر پر ہے۔ تقریباً 31 کروڑ لوگ فرانسیسی زبان بولتے ہیں۔ تاہم، ان میں مقامی بولنے والوں کی تعداد صرف 8 کروڑ ہی ہیں۔ فرانسیسی کو 29 ممالک میں سرکاری طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔ کانگو، سینیگال، الجزائر، بیلجیم، بینن، سوئٹزرلینڈ چند اہم ممالک ہیں۔
فرانسیسی زبان دنیا کی تقریباً 3.4 فیصد آبادی پر قابض ہے۔چھٹے نمبر پر عربی زبان ہے۔ تقریباً 27 کروڑ 40 لاکھ لوگ عربی زبان بولتے ہیں۔ یہ زبان مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقی ممالک میں مقبول ہے۔ عرب، یمن، عمان، تیونس، مصر، جبوتی، کوموروس، بحرین، لیبیا، لبنان، مراکش، فلسطین، سعودی عرب، بحرین وغیرہ وہ ممالک ہیں۔ دنیا کی آبادی میں اس کا تناسب بھی تقریباً 3.4 فیصد ہے۔
ساتویں نمبر پر بنگالی بولنے والوں کی تعداد ہے
یہ عربی زبان سے صرف دس لاکھ کم ہے۔ان کے بولنے والوں کی مجموعی تعداد 27 کروڑ 30 لاکھ افراد پر مشتمل ہے،بنگالی زبان کے زیادہ تناسب کی وجہ بنگلہ دیش اور ہندوستان کی ریاست مغربی بنگال کی بڑی آبادی ہے۔ تقریباََ 18 کروڑ بنگلہ دیشی، 98 فیصد لوگ بنگالی زبان بولتے ہیں۔ مغربی بنگال کے علاوہ آسام، بہار اور جھارکھنڈ میں بھی بنگالی بولنے والی آبادی ہے۔ بنگالی زبان بھی دنیا کی 3.4 فیصد آبادی پر قابض ہے۔آٹھویں نمبر پر روسی زبان ہے تقریباً 25 کروڑ لوگ اس زبان کو بولتے ہیں۔ روسی سلطنت اور سوویت یونین کے دور میں روسی زبان بالٹک، یوریشین، وسطی اور مشرقی یورپی ممالک میں پھیل گئی۔ بیلاروس، یوکرین، کرغزستان، قازقستان، مالڈووا، جارجیا، لٹویا، ازبکستان وغیرہ اہم روسی بولنے والے ممالک ہیں۔
روس کی آبادی تقریباً 14 کروڑ 50 لاکھ افراد پر مشتمل ہے۔ ان میں سے 75 فیصد روسی بولتے ہیں۔ مزید 10 کروڑ روسی بولنے والے دوسرے ممالک میں آباد ہیں۔ عالمی آبادی کے تناسب میں روسی زبان کا غلبہ 3.2 فیصد ہے۔آٹھویں نمبر پر روسی زبان ہے تقریباً 25 کروڑ لوگ اس زبان کو بولتے ہیں۔ روسی سلطنت اور سوویت یونین کے دور میں روسی زبان بالٹک، یوریشین، وسطی اور مشرقی یورپی ممالک میں پھیل گئی۔ بیلاروس، یوکرین، کرغزستان، قازقستان، مالڈووا، جارجیا، لٹویا، ازبکستان وغیرہ اہم روسی بولنے والے ممالک ہیں۔
روس کی آبادی تقریباً 14 کروڑ 50 لاکھ افراد پر مشتمل ہے۔ ان میں سے 75 فیصد روسی بولتے ہیں۔ مزید 10 کروڑ روسی بولنے والے دوسرے ممالک میں آباد ہیں۔ عالمی آبادی کے تناسب میں روسی زبان کا غلبہ 3.2 فیصد ہے۔پرتگالی نویں سب سے بڑی زبان ہے۔ تقریباً 24 کروڑ 50 لاکھ لوگ پرتگالی بولتے ہیں۔ اس کا تناسب تقریباً روسی زبان کے برابر ہے، 3.2 فیصد۔ یہ زبان انگولا، برازیل، کیپ وردے، موزمبیق، مکاؤ، ایکواڈور، مشرقی تیمور وغیرہ میں پھیلی ہوئی ہے۔ یہ زبان پرتگالی سلطنت کی توسیع کے دوران پھیلی تھی۔
دسویں نمبر پر اردو زبان ہے جسے تقریباً 23 کروڑ لوگ بولتے ہیں۔ اس کے غلبہ کا تناسب تقریباً 2.9 فیصد ہے۔ پاکستان اور ہندوستان دو اہم اردو بولنے والے ممالک ہیں، جب کہ یہ جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ کے کچھ دوسرے ممالک تک پھیل چکا ہے یہاں تک کہ نیپال میں اردو بولنے والوں کی تعداد موجودہ مردم شماری کے مطابق 4,13785 نفوس پر مشتمل ہے ،مندرجہ بالا 10 زبانوں کے علاوہ مزید 5 بولنے والوں کی آبادی 10 کروڑ سے زیادہ ہے۔ وہ انڈونیشی، جرمن، جاپانی، نائجیرین اور مراٹھی ہیں۔ گیارہویں نمبر پر تقریباً 20 کروڑ انڈونیشی بولتے ہیں، بارہویں نمبر پر تقریباً 14 کروڑ لوگ جرمن بولتے ہیں، تیرہویں نمبر پر تقریباً 13 کروڑ لوگ جاپانی بولتے ہیں، چودھویں نمبر پر 12 کروڑ لوگ نائیجیرین بولتے ہیں، اور پندرہویں نمبر پر مراٹھی 10 کروڑ لوگ بولتے ہیں۔ واضح ہو کہ مراٹھی ہندوستان کی ریاست مہاراشٹر کی علاقائی زبان ہے۔
نیپال میں بولی جانے والی بھوجپوری، میتھلی اور نیپالی بھی دنیا کی ٹاپ 100 زبانوں میں شامل ہیں۔ عالمی زبان کی درجہ بندی میں بھوجپوری 37 ویں، میتھلی 40 ویں اور نیپالی 59 ویں نمبر پر ہے۔ بھوجپوری تقریباً .27 لاکھ، میتھلی تقریباً 25 لاکھ اور نیپالی تقریباً 17 لاکھ کی مادری زبان ہے۔
ان تینوں زبانوں کا اصل مقام نیپال اور شمالی ہندوستان ہے۔ تاہم، تقریباً پانچ کروڑ لوگ نیپالی اور 3 کروڑ لوگ بھوجپوری اور 3 ہی کروڑ لوگ میتھلی کو اپنی دوسری زبان کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ دیگر قبائل اور نیپال کے مقامی بولنے والے، شمال مشرقی ہندوستان کے پہاڑی قبائل اور بھوٹانی نیپالی زبان کو اپنی دوسری زبان کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔ مولانا مشہود خاں نیپالی
آپ کی راۓ